Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
ماہ رمضان اور اس کے روزوں کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
1287.
اس بات کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان ”اور شیاطین جکڑ دئیے جاتے ہیں“ سے آپ کی مراد سرکش جنّ ہیں.
حدیث نمبر: 1883
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا كَانَ أَوَّلُ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ صُفِّدَتِ الشَّيَاطِينُ مَرَدَةُ الْجِنِّ، وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِ، فَلَمْ يُفْتَحْ مِنْهَا بَابٌ، وَفُتِّحَتْ أَبْوَابُ الْجِنَانِ، فَلَمْ يُغْلَقْ مِنْهَا بَابٌ، وَنَادَى مُنَادٍ: يَا بَاغِيَ الْخَيْرِ أَقْبِلْ، وَيَا بَاغِيَ الشَّرِّ أَقْصِرْ، وَلِلَّهِ عُتَقَاءُ مِنَ النَّارِ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب رمضان المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین کے سرکش جنّوں کو زنجیروں میں جکڑدیا جاتا ہے اور جہنّم کے دردازے بند کردیے جاتے ہیں پھر اس کا کوئی دروازہ کھولا نہیں جاتا اور جنّت کے تمام دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور اس میں سے کوئی دروازہ بند نہیں کیا جاتا اور ایک اعلان کرنے والا اعلان کرتا ہے اے خیر کے طالب، آگے بڑھ (خوب نیکیاں کرلے) اور اے برائی کے چاہنے والے رُک جا۔ اور اللہ تعالیٰ کے لئے جہنّم سے آزاد ہونے والے بہت سارے لوگ ہوتے ہیں ـ

تخریج الحدیث: اسناده حسن