Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب ( کا مجموعہ )
1278.
امام کے لئے جمعہ کے بعد مسجد سے نکلنے سے پہلے نفل ادا کرنا جائز ہے بشرطیکہ یہ حدیث صحیح ہو۔ کیونکہ مجھے موسیٰ بن حارث کی سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سماع کے بارے میں علم نہیں
حدیث نمبر: 1872
نا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ سُوَيْدِ بْنِ عَامِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ يَوْمَ الأَرْبِعَاءِ، فَرَأَى أَشْيَاءَ لَمْ يَكُنْ رَآهَا قَبْلَ ذَلِكَ مِنْ حَضْنِهِ عَلَى النَّخِيلِ. فَقَالَ: " لَوْ أَنَّكُمْ إِذَا جِئْتُمْ عِيدَكُمْ هَذَا مَكَثْتُمْ حَتَّى تَسْمَعُوا مِنْ قَوْلِي". قَالُوا: نَعَمْ بِآبَائِنَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَأُمَّهَاتِنَا. قَالَ: فَلَمَّا حَضَرُوا يَوْمَ الْجُمُعَةِ صَلَّى بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فِي الْمَسْجِدِ، وَلَمْ يُرَ يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ رَكْعَتَيْنِ فِي الْمَسْجِدِ ، كَانَ يَنْصَرِفُ إِلَى بَيْتِهِ قَبْلَ ذَلِكَ الْيَوْمِ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بدھ والے دن بنی عمرو بن عوف قبیلہ میں تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجوروں کی نگہداشت اور پرورش کے بارے میں ایسی چیزیں دیکھیں جو آپ نے اس سے پہلے نہیں دیکھی تھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم اپنی اس عید پر آؤ اور میری بات سُننے تک ٹھہرو تو بہت اچھا ہو گا۔ اُنہوں نے جواب دیا کہ جی ہاں (ضرور آئیں گے) اے اللہ کے رسول، ہمارے ماں باپ آپ پر قربان ہوں۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پھر جب وہ جمعہ کے دن حاضر ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں نماز جمعہ پڑھائی پھر نماز جمعہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ہی میں دو رکعات ادا کیں۔ حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جمعہ کے دن نماز جمعہ کے بعد دو رکعات نماز مسجد میں ادا کرتے ہوئے نہیں دیکھا گیا تھا۔ اس سے پہلے آپ (جمعہ کے بعد) گھر تشریف لے جاتے تھے (اور نفل گھر میں ادا کرتے تھے)۔ پھر مکمّل حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف