صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب ( کا مجموعہ )
1270.
بارش میں جمعہ سے پیچھے رہ جانے کی رخصت ہے جبکہ بارش موسلادھار اور موٹے قطروں والی ہو
حدیث نمبر: 1862
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ ، حَدَّثَنَا نَاصِحُ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي عَمَّارٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، قَالَ: مَرَرْتُ بِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَهُوَ عَلَى نَهَرِ أُمِّ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ يَسِيلُ الْمَاءِ عَلَى غِلْمَانِهِ وَمَوَالِيهِ، فَقُلْتُ لَهُ: يَا أَبَا سَعِيدٍ الْجُمُعَةَ؟ فَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا كَانَ الْمَطَرُ وَابِلا فَصَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ"
بنی ہاشم کے آزاد کر دہ غلام جناب ابن ابی عمار بیان کرتے ہیں کہ میں جمعہ کے دن سیدنا عبدالرحمان بن سمرو رضی اللہ عنہ کے پاس سے گزرا جبکہ وہ ام عبداللہ کی نہر پر موجود تھے اور اپنے بچّوں اور غلاموں پر پانی بہا رہے تھے۔ تو میں نے اُن سے عرض کی کہ اے ابوسعید جمعہ (میں حاضر نہیں ہوں گے)؟ تو اُنہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”جب موسلادھار بارش ہورہی ہو تو اپنے گھروں میں نماز ادا کرلو۔“
تخریج الحدیث: صحيح لغيره