صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب ( کا مجموعہ )
1267.
دنیاوی منافع کی خاطر شہروں سے غائب ہونے پر سخت وعید کا بیان، جبکہ یہ غائب ہونا جمعہ میں حاضری ترک کرنے کا باعث بنتا ہو
حدیث نمبر: 1859
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مَعْدِيُّ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلانَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " أَلا هَلْ عَسَى أَحَدُكُمْ أَنْ يَتَّخِذَ الصُّبَّةَ مِنَ الْغَنَمِ عَلَى رَأْسِ مِيلٍ أَوْ مِيلَيْنِ، فَتَعَذَّرَ عَلَيْهِ الْكَلأُ عَلَى رَأْسِ مِيلٍ أَوْ مِيلَيْنِ، فَيَرْتَفِعَ حَتَّى تَجِيءَ الْجُمُعَةُ، فَلا يَشْهَدُهَا، وَتَجِيءُ الْجُمُعَةُ فَلا يَشْهَدُهَا، وَتَجِيءُ الْجُمُعَةُ فَلا يَشْهَدُهَا حَتَّى يُطْبَعَ عَلَى قَلْبِهِ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خبردار، عنقریب تم میں سے کوئی شخص بکریوں کا ایک ریوڑ لیکر ایک میل یا دومیل کی مسافت پر چلا جائے گا۔ پھر ایک میل یا دومیل پر اُسے گھاس ملنا مشکل ہو جائے گا تو وہ اور دور چلا جائے گا حتّیٰ کہ جمعہ آئے گا تو وہ جمعہ میں حاضر نہیں ہوگا پھر دوسرا جمعہ آئے گا تو وہ اس میں بھی حاضر نہیں ہو گا۔ اور تیسرا جمعہ آئے گا تو وہ اس میں بھی حاضر نہیں ہو گا حتّیٰ کہ اُس کے دل پر مہر لگا دی جائے گی۔“
تخریج الحدیث: حسن