Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب ( کا مجموعہ )
1247.
امام کا خطبے کے دوران مسجد میں داخل ہونے والے سے پوچھنا کہ کیا اس نے دو رکعات ادا کرلی ہیں یا نہیں؟ اور امام کا اسے دو رکعات پڑھنے کا حُکم دینا اگر اُس نے امام کے سوال کرنے سے پہلے یہ دو رکعات نہ پڑھی ہوں۔ اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ خطبہ نماز نہیں ہے
حدیث نمبر: 1832
نا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، وَأَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ عَمْرٌو: دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ , وَقَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ: دَخَلَ سُلَيْكٌ الْغَطَفَانِيُّ الْمَسْجِدَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ , فَقَالَ لَهُ:" صَلَّيْتَ؟" قَالَ: لا , قَالَ:" فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ" . نا بِهِمَا الْمَخْزُومِيُّ مُنْفَرِدَيْنِ , وَقَالَ:" فَقُمْ , فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ". وَقَالَ مَرَّةً فِي عَقِبِ خَبَرِ أَبِي الزُّبَيْرِ: وَاسْمُ الرَّجُلِ سُلَيْكُ بْنُ عَمْرٍو الْغَطَفَانِيُّ
جناب عمرو اور ابوالزبیر سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، جناب عمرو کہتے ہیں کہ ایک شخص مسجد میں داخل ہوا ـ اور جناب ابوالزبیر کی روایت کے الفاظ یوں ہیں ـ سلیک غطفانی جمعہ والے دن مسجد میں داخل ہوا جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرماہے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس سے پوچھا: نماز نفل پڑھی ہے؟ اُس نے جواب دیا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو دو رکعات پڑھ لو۔ جنا ب مخزوی نے ہمیں یہ دونوں روایتیں الگ الگ بیان کی ہیں۔ ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: توکھڑے ہو جاؤ اور دو رکعات ادا کرو۔ اور ایک مرتبہ جناب ابوالزبیر کی روایت کے بعد کہا، اور اس آدمی کا نام سلیک بن عمرو غطفانی ہے ـ

تخریج الحدیث: