صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب ( کا مجموعہ )
1245.
اس بات کی دلیل کا بیان کہ مسجد میں داخل ہوکر دو رکعت پڑھے بغیر بیٹھنے والے شخص پر ان دو رکعات کا اعادہ ضروری نہیں ہے کیونکہ مسجد میں داخل ہوتے وقت دو رکعات ادا کرنا فضیلت و ثواب کا باعث ہے فرض نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 1829
نا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَسْرُوقِيُّ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ يَعْنِي ابْنَ عَلِيٍّ الْجُعْفِيَّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى الأَنْصَارِيُّ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الأَنْصَارِيِّ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ بَيْنَ ظَهْرَانَيِ النَّاسِ , فَجَلَسْتُ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا مَنَعَكَ أَنْ تَرْكَعَ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ تَجْلِسَ؟" قُلْتُ: أَيْ رَسُولَ اللَّهِ، رَأَيْتُكَ جَالِسًا، وَالنَّاسُ جُلُوسٌ. فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ فَلا يَجْلِسْ حَتَّى يَرْكَعَ رَكْعَتَيْنِ"
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مسجد میں داخل ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان تشریف فرما تھے، تو میں بھی بیٹھ گیا ـ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہیں بیٹھنے سے پہلے دو رکعات پڑھنے سے کس چیز نے منع کیا ہے؟“ میں نے عر ض کیا کہ اے اللہ کے رسول، میں نے آپ کو تشریف فرما دیکھا اور لوگ بھی بیٹھے ہوئے تھے (اس لئے میں بھی بیٹھ گیا) تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو وہ دو رکعا ت پڑھے بغیر نہ بیٹھے۔“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم