Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
اذان ، خطبہ جمعہ ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1222.
لوگوں کا کلام کے ذریعے سے خاموش کرانا منع ہے اگرچہ منع کرنے والا امام کا خطبہ نہ سن رہا ہو
حدیث نمبر: 1806
نا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ . ح وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِرَجُلٍ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ: أَنْصِتْ فَقَدْ لَغَيْتَ" . وَإِنَّمَا هِيَ لُغَةُ أَبِي هُرَيْرَةَ. قَالَ الْمَخْزُومِيُّ:" إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِكَ: أَنْصِتْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ فَقَدْ لَغَيْتَ". قَالَ سُفْيَانُ: وَقَوْلُ أَبِي هُرَيْرَةَ: لَغَيْتَ: لُغَةُ أَبِي هُرَيْرَةَ , وَإِنَّمَا هُوَ لَغَوْتَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جب ایک شخص نے دوسرے شخص کو کہا کہ خاموش ہو جاؤ، جبکہ امام خطبہ دے رہا ہو تو اَس نے بیہودہ اور لغو کام کیا۔، لَغَيْتَ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی لغت ہے۔ جناب مخزومی نے یہ الفاظ روایت کیے ہیں کہ جب تم نے اپنے ساتھی سے کہا کہ خاموش ہو جاؤ جمعہ والے دن جبکہ امام خطبہ دے رہا ہو تو تم نے فضول و بیکار کام کیا ـ امام سفیان فرماتے ہیں کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا لَغَيْتَ کہنا، اُن کی ذاتی لغت ہے جبکہ اصل لفظ لَغَوْتَ ہے۔ (معنی ایک ہی ہے)۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم