Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
اذان ، خطبہ جمعہ ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1214.
لوگوں کو جن باتوں کو علم نہ ہو، امام کو خطبے کے دوران بغیر سوال پوچھے بھی ان باتوں کی تعلیم دینے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 1797
نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ ، نا سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شِبْلٍ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: لَمَّا قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ , فَقَالَ: " يَدْخُلُ عَلَيْكُمْ مِنْ هَذَا الْبَابِ أَوْ مِنْ هَذَا الْفَجِّ مِنْ خَيْرِ ذِي يَمَنٍ , أَلا وَإِنَّ عَلَى وَجْهِهِ مَسْحَةَ مَلَكٍ" . قَالَ: فَحَمِدْتُ اللَّهَ عَلَى مَا أَبْلانِي
سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ جب میں مدینہ منوّرہ آیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے ـ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس اس دروازے سے یا اس راستے سے یمن والوں کا بہترین شخص داخل ہوگا، آگاہ رہو اس کے چہرے پر بادشاہ کا نشان ہوگا۔ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے اللہ تعالیٰ کے اس احسان اور نعمت پر اُس کا شکر ادا کیا ـ

تخریج الحدیث: اسناده صحيح