صحيح ابن خزيمه
اذان ، خطبہ جمعہ ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1210.
خطبہ جمعہ میں منبر پر شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنے اور بارش کی دعا کے سوا منبر پر دونوں ہاتھ بلند کرنے کی کراہت کا بیان
حدیث نمبر: 1793
نا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ حُصَيْنٍ . ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَارَةَ بْنَ رُوَيْبَةَ الثَّقَفِيَّ، قَالَ: خَطَبَ بِشْرُ بْنُ مَرْوَانَ وَهُوَ رَافِعٌ يَدَيْهِ يَدْعُو , فَقَالَ عُمَارَةُ : قَبَّحَ اللَّهُ هَاتَيْنِ الْيَدَيْنِ , رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " عَلَى الْمِنْبَرِ , وَمَا يَقُولُ إِلا هَكَذَا، يُشِيرُ بِإِصْبَعِهِ" . هَذَا حَدِيثُ جَرِيرٍ. وَفِي حَدِيثِ هُشَيْمٍ: شَهِدْتُ عُمَارَةَ بْنَ رُوَيْبَةَ الثَّقَفِيَّ فِي يَوْمِ عِيدٍ , وَبِشْرُ بْنُ مَرْوَانَ يَخْطُبُنَا , فَرَفَعَ يَدَيْهِ فِي الدُّعَاءِ , وَزَادَ: وَأَشَارَ هُشَيْمٌ بِالسَّبَّابَةِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: رَوَاهُ شُعْبَةُ , وَالثَّوْرِيّ، عَنْ حُصَيْنٍ، فَقَالا: رَأَى بِشْرَ بْنَ مَرْوَانَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
سیدنا عمارہ بن رویبہ ثقفی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بشر بن مروان نے خطبہ دیا اور (خطبہ کے دوران) وہ ہاتھ اُٹھا کر دعا کر رہا تھا توسیدنا عمارہ رضی اللہ عنہ نے کہا اللہ ان دونوں ہاتھوں کا ستیاناس کرے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم صرف اپنی شہادت کی انگلی سے اشارہ کرتے تھے ـ یہ جناب جریر کی حدیث ہے ـ جناب ہشیم کی روایت میں ہے کہ میں سیدنا عمارہ بن رویبہ ثقفی رضی اللہ عنہ کے پاس عید والے دن حاضر ہوا جبکہ بشر مردان ہمیں خطبہ دے رہا تھا تو اُس نے دعا کے لئے دونوں ہاتھ بلند کیے۔ اور یہ اضافہ بیان کیا ہشیم نے شہادت کی انگلی سے اشارہ کیا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ امام شعبہ اور ثوری نے حصین سے یہ الفاظ روایت کیے ہیں کہ اُنہوں نے بشر بن مروان کو جمعہ کے دن منبر پر دیکھا۔ امام ابوبکر رحمه الله نے امام شعبہ اور سفیان ثوری رحمہ الله کی روایت کی سند بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم