امیہ بسطام عیشی نے مجھے حدیث سنائی، کہا: ہمیں یزید بن زریع نےحدیث سنائی، کہا ہمیں روح نے سہیل سے حدیث سنائی انھون نے اپنے والد (ابو صالح سے) سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھون نے رسو اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بلند مراتب اور دائمی نعمتیں تو زیادہ مال والے لوگ لے گئے۔۔۔جس طرح لیث سےقتیبہ کی بیان کی ہوئی حدیث ہے، مگر انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ابو صالح کا یہ قول داخل کر دیا ہے کہ پھر فقراء مہاجرین لوٹ کر آئے، حدیث کے آخر تک۔ اور حدیث میں اس بات کا اضافہ کیا: سہیل کہتے تھے: (ہر کلمہ) گیارہ گیارہ دفعہ اور یہ سب ملا کر تینتیس بار۔ (یہ سہیل کا اپنا فہم تھا۔)
سہیل اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا، اے اللّٰہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! سرمایہ دار، بلند مراتب اور دائمی نعمتیں لے گئے، جیسا کہ قتیبہ کی لیث سے روایت ہے، مگر اس نے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث میں ابو صالح کا یہ قول داخل کر دیا ہے کہ پھر فُقَرَاءُ الْمُھَاجِرِیْن لوٹ کر آئے آخر حدیث تک اور حدیث میں یہ اضافہ کیا، سہیل نےکہا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ کلمہ گیارہ گیارہ دفعہ اور یہ سب ملا کر مجموعی طور پر تینتیس بار۔