Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
اذان ، خطبہ جمعہ ، اور اس دوران مقتدیوں کا بغور خطبہ سُننا اور خاموش رہنا اور ان افعال کے ابواب کا مجموعہ جو اُن کے لئے جائز ہیں اور جو منع ہیں
1199.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کرتے ہوئے خطبہ دیتے وقت کمان یا لاٹھی کا سہارا لینا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1778
نا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ تَمَّامٍ الْمِصْرِيُّ ، نا يُوسُفُ بْنُ عَدِيٍّ ، نا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِيِّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ خَالِدٍ وَهُوَ الْعَدْوَانِيُّ , عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ أَبْصَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ " قَائِمٌ عَلَى قَوْسٍ أَوْ عَصًا حِينَ أَتَاهُمْ" , قَالَ: فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:" وَالسَّمَاءِ وَالطَّارِقِ" , فَوَعَيْتُهَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَأَنَا مُشْرِكٌ , ثُمَّ قَرَأْتُهَا فِي الإِسْلامِ , فَدَعَتْنِي ثَقِيفُ? فَقَالُوا: مَا سَمِعْتَ مِنَ هَذَا الرَّجُلِ , فَقَرَأْتُهَا عَلَيْهِمْ , فَقَالَ مَنْ مَعَهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ: نَحْنُ أَعْلَمُ بِصَاحِبِنَا , لَوْ كُنَّا نَعْلَمُ أَنَّهُ كَمَا يَقُولُ حَقٌّ لَتَابَعْنَاهُ
سیدنا خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کمان یا لاٹھی کا سہارا لیے ہوئے دیکھا، جب وہ مسلمانوں کے پاس آئے تھے۔ کہتے ہیں کہ میں نے آپ کو یہ سورت پڑھتے ہوئے سنا «‏‏‏‏وَالسَّمَاءِ وَالطَّارِقِ» ‏‏‏‏ تو میں نے یہ سورت جاہلیت میں یاد کرلی تھی جبکہ میں ابھی مشرک ہی تھا۔ پھر میں نے مسلمان ہونے کے بعد کی تلاوت کی پھر مجھے ثقیف کے لوگوں نے بلایا اور پوچھا، تم نے اس شخص (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) سے کیا سنا ہے؟ تو میں نے یہ سورت اُنہیں سنا دی تو اُن کے ساتھ بیٹھے ہوئے قریشی کہنے لگے کہ ہم اپنے ساتھی کو زیادہ جانتے ہیں اگر ہم اس کی دعوت کو حق مانتے تو اس کی اتباع کر لیتے ـ

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف