صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ
عورتوں کے نماز باجماعت ادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1151. (200) بَابُ نُهُوضِ الْإِمَامِ عِنْدَ الْفَرَاغِ مِنَ الصَّلَاةِ الَّتِي يُتَطَوَّعُ بَعْدَهَا سَاعَةَ يُسَلِّمُ مِنْ غَيْرِ لَبْثٍ، إِذَا لَمْ يَكُنْ خَلْفَهُ نِسَاءٌ.
امام کا ایسی نماز سے فارغ ہونے کے بعد انتظار کیے بغیر اُٹھ کر چلے جانا جس نماز کے بعد نفل نماز پڑھی جاتی ہے جبکہ امام کے پیچھے عورتیں نہ ہوں۔
حدیث نمبر: 1717
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ فَرُّوخَ ، وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ فَرُّوخَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَفَّ النَّاسِ صَلاةً فِي إِتْمَامٍ" , قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ," فَكَانَ سَاعَةَ يُسَلِّمُ يَقُومُ" , ثُمَّ صَلَّيْتُ مَعَ أَبِي بَكْرٍ , فَكَانَ إِذَا سَلَّمَ وَثَبَ مَكَانَهُ كَأَنَّهُ يَقُومُ عَنْ رَضْفٍ. لَمْ يَذْكُرْ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ: كَانَ أَخَفَّ النَّاسِ صَلاةً. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ , لَمْ يَرْوِهِ غَيْرُ عَبْدِ اللَّهِ بْنُ فَرُّوخَ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ ہلکی مگر مکمّل نماز پڑھاتے تھے - سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نمازیں ادا کیں - آپ صلی اللہ علیہ وسلم سلام پھیرتے ہی اُٹھ کر چلے جاتے تھے - پھر میں نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ نمازیں ادا کیں تو وہ جب سلام پھیرتے تو اپنی جگہ سے اُچھل کر کھڑے ہو جاتے گویا کہ وہ گرم پتھر سے اُٹھے ہوں - جناب علی بن عبدالرحمان نے یہ الفاظ بیان نہیں کیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے ہلکی اور مختصر نماز پڑھاتے تھے۔ امام ابوبکر رحمه ﷲ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے، اسے عبداﷲ بن فروخ کے سوا کوئی راوی بیان نہیں کرتا۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف