صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ
عورتوں کے نماز باجماعت ادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1150. (199) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ مُبَادَرَةِ الْإِمَامِ بِالِانْصِرَافِ مِنَ الصَّلَاةِ.
امام سے پہلے سلام پھیرنا منع ہے
حدیث نمبر: 1716
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، كِلاهُمَا عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ , فَلَمَّا انْصَرَفَ مِنَ الصَّلاةِ أَقْبَلَ إِلَيْنَا بِوَجْهِهِ، فَقَالَ:" أَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي إِمَامُكُمْ , فَلا تَسْبِقُونِي بِالرُّكُوعِ , وَلا بِالسُّجُودِ , وَلا بِالْقِيَامِ , وَلا بِالْقُعُودِ , وَلا بِالانْصِرَافِ , وَإِنِّي أَرَاكُمْ خَلْفِي , وَايْمُ الَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ , لَوْ رَأَيْتُمْ مَا رَأَيْتُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلا , وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا". قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَمَا رَأَيْتَ؟ قَالَ:" رَأَيْتُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ" . هَذَا حَدِيثُ هَارُونَ. لَمْ يَقُلْ عَلِيٌّ:" وَلا بِالْقُعُودِ" , وَقَالَ:" إِنِّي أَرَاكُمْ مِنْ أَمَامِي وَمِنْ خَلْفِي"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روز ہمیں نماز پڑھائی، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سے سلام پھیرا تو ہماری طرف اپنے چہرہ مبارک کے ساتھ متوجہ ہوئے اور فرمایا: ”اے لوگو، میں تمھارا امام ہوں تو تم مجھ سے پہلے نہ رکوع کیا کرو نہ سجدہ - تم قیام، قعود اور نماز سے فارغ ہونے میں مجھ پر سبقت نہ کیا کرو اور بلاشبہ میں اپنے پیچھے بھی دیکھتا ہوں، اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اگر تم وہ چیز دیکھ لو جو میں نے دیکھی ہے تو تم لوگ بہت کم ہنسو اور بہت زیادہ رونے لگو۔ ہم نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ نے کیا دیکھا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے جنّت اور جنّہم دیکھی ہے۔“ یہ جناب ہارون کی روایت ہے۔ اور جناب علی بن مسہر کی روایت میں ”قعود“ کے الفاظ نہیں ہیں اور یہ الفاظ موجود ہیں کہ ”بیشک میں تمہیں اپنے سامنے اور اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا ہوں -“
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔