صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ
عورتوں کے نماز باجماعت ادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1125. (174) بَابُ إِيجَابِ الْغُسْلِ عَلَى الْمُتَطَيِّبَةِ لِلْخُرُوجِ إِلَى الْمَسْجِدِ، وَنَفْيِ قَبُولِ صَلَاتِهَا إِنْ صَلَّتْ قَبْلَ أَنْ تَغْتَسِلَ.
خوشبو لگا کر مسجد جانے والی عورت پر غسل کرنا واجب ہے اور اگر وہ غسل کرنے سے پہلے نماز پڑھتی ہے تو وہ قبول نہیں ہوگی
حدیث نمبر: 1682
نا أَبُو زُهَيْرٍ عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمِصْرِيُّ ، نا عَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ يَعْنِي الْبَيْرُونِيَّ ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ ، حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: مَرَّتْ بِأَبِي هُرَيْرَةَ امْرَأَةٌ وَرِيحُهَا تَعْصِفُ، فَقَالَ لَهَا: إِلَى أَيْنَ تُرِيدِينَ يَا أَمَةَ الْجَبَّارِ؟ قَالَتْ: إِلَى الْمَسْجِدِ. قَالَ: تَطَيَّبْتِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ. قَالَ: فَارْجِعِي فَاغْتَسِلِي، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنَ امْرَأَةٍ صَلاةً خَرَجَتْ إِلَى الْمَسْجِدِ وَرِيحُهَا تَعْصِفُ حَتَّى تَرْجِعَ فَتَغْتَسِلَ"
جناب موسٰی بن یسار سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس سے اس حال میں گزری کہ اُس کی خوشبو خوب مہک رہی تھی - تو اُنہوں نے فرمایا کہ اے جبار کی باندی، کہاں جارہی ہو؟ اُس نے جواب دیا کہ مسجد کی طرف جارہی ہوں۔ اُنہوں نے پوچھا، کیا خوشبو لگائی ہے؟ اُس نے کہا کہ جی ہاں۔ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) نے فرمایا تو پھرواپس لوٹ جاؤ اور غسل کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ”اللہ تعالیٰ اُس عورت کی نماز قبول نہیں فرماتا جو مسجد کی طرف اس حال میں نکلتی ہے کہ اُس کی خوشبو خوب مہک رہی ہو - حتّیٰ کہ وہ واپس جاکر غسل کرلے ـ“
تخریج الحدیث: حسن