صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1091. (140) بَابُ الْمَسْبُوقِ بِبَعْضِ الصَّلَاةِ، وَالْأَمْرِ بِاقْتِدَائِهِ بِالْإِمَامِ فِيمَا يُدْرِكُ، وَإِتْمَامِهِ مَا سُبِقَ بِهِ بَعْدَ فَرَاغِ الْإِمَامِ مِنَ الصَّلَاةِ.
جس شخص کی کچھ نماز (امام کے ساتھ) فوت ہوجائے وہ باقی نماز میں امام کی اقتدا کرے اور امام کے فارغ ہونے پر فوت شدہ نماز کو مکمّل کرلے گا
حدیث نمبر: 1644
نا بَحْرُ بْنُ نَصْرِ بْنِ سَابِقٍ الْخَوْلانِيُّ ، نا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ ، نا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلامٍ ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ ، أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ سَمِعَ جَلَبَةً، فَقَالَ:" مَا شَأْنُكُمْ"؟ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اسْتَعْجَلْنَا إِلَى الصَّلاةِ، قَالَ:" فَلا تَفْعَلُوا، إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاةُ، فَلا تَقُومُوا حَتَّى تَرَوْنِي، وَعَلَيْكُمُ السَّكِينَةُ، فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا"
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اُنہیں اُن کے والد نے خبر دی کہ اس درمیان کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اچانک شور وغل سنا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”تمہیں کیا ہوا ہے؟“ اُنہوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، ہم نے نماز کے لئے جلدی کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسا مت کیا کرو، جب نماز کھڑی ہو جائے تو تم مجھے دیکھ لینے سے پہلے کھڑے نہ ہوا کرو اور تم سکون واطمینان اختیار کیا کرو، پھر تمہیں جتنی نماز مل جائے وہ پڑھ لو اور جو تم سے چھوٹ جائے اُسے مکمّل کرلو۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري