صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1059. (108) بَابُ النَّهْيِ عَنْ مُبَادَرَةِ الْمَأْمُومِ الْإِمَامَ بِالْقِيَامِ وَالْقُعُودِ.
قیام اور قعود (بیٹھنے) میں مقتدی کا امام سے جلدی کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 1602
نا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، عَنِ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ، وَانْصَرَفَ مِنَ الصَّلاةِ، وَأَقْبَلَ إِلَيْنَا بِوَجْهِهِ، فَقَالَ:" يَأَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي إِمَامُكُمْ، فَلا تَسْبِقُونِي بِالرُّكُوعِ وَلا بِالسُّجُودِ، وَلا بِالْقِيَامِ وَلا بِالْقُعُودِ، وَلا بِالانْصِرَافِ، فَإِنِّي أَرَاكُمْ مِنْ خَلْفِي، وَايْمُ الَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، لَوْ رَأَيْتُمْ مَا رَأَيْتُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلا، وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا"، قَالَ: فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا رَأَيْتَ؟ قَالَ:" رَأَيْتُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو ہماری طرف اپنے چہرہ مبارک کے ساتھ متو جہ ہوئے اور فرمایا: ”اے لوگو، میں تمہارا امام ہوں لہٰذا تم مجھ سے پہلے رکوع اور سجود نہ کیا کرو۔ قیام، قعود اور نماز سے فارغ ہوتے وقت مجھ سے پہل نہ کیا کرو۔ بیشک میں تمہیں اپنے پیچھے سے دیکھتا ہوں اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اگر تم وہ دیکھ لو جو میں دیکھتا ہوں تو تم بہت کم ہنسو اور بہت زیادہ رؤو۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے عرض کی، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے کیا دیکھا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے جنّت اور جہنّم دیکھی ہے -“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم