صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1039. (88) بَابُ الْقِرَاءَةِ خَلْفَ الْإِمَامِ، وَإِنْ جَهَرَ الْإِمَامُ بِالْقِرَاءَةِ وَالزَّجْرِ عَنْ أَنْ يَزِيدَ الْمَأْمُومُ عَلَى قِرَاءَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ إِذَا جَهَرَ الْإِمَامُ بِالْقِرَاءَةِ.
امام کے پیچھے قراءت کرنے کا بیان اگرچہ امام جہری قراءت کر رہا ہو۔ جب امام جہری قراءت کررہا ہو تو مقتدی کے لئے سورة الفاتحة سے زائد قراءت کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 1581
نا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ الْيَشْكُرِيُّ ، نا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ . ح وَحَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَزَرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى ، نا مُحَمَّدٌ . ح وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ ، نا أَبِي ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنِي مَكْحُولٌ ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيِّ وَكَانَ يَسْكُنُ إِيلِيَاءَ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الصُّبْحِ، فَثَقُلَتْ عَلَيْهِ الْقِرَاءَةُ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: " إِنِّي لأَرَاكُمْ تَقْرَءُونَ وَرَاءَ إِمَامِكُمْ؟" قَالَ: قُلْنَا: أَجَلْ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذًّا قَالَ:" فَلا تَفْعَلُوا إِلا بِأُمِّ الْكِتَابِ ؛ فَإِنَّهُ لا صَلاةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِهَا" . هَذَا حَدِيثُ ابْنِ عُلَيَّةَ، وَعَبْدِ الأَعْلَى
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صبح کی نماز پڑھائی تو آپ کے لئے قراءت کرنا بھاری اور مشکل ہوگیا۔ پھر جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو پوچھا: ”یقیناً میرا خیال ہے کہ تم اپنے امام کے پیچھے قراءت کرتے ہو؟ کہتے ہیں، ہم نے جواب دیا کہ جی ہاں، اللہ کی قسم، اے اللہ کے رسول (ہم تیزی سے قراءت کرتے ہیں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو تم اُم الکتاب کے سوا قراءت نہ کیا کرو کیونکہ جو شخص سورة الفاتحة کی قرأت نہیں کرتا اس کی کوئی نماز نہیں ہوتی۔ یہ حدیث ابن علیہ اور عبد الاعلیٰ کی ہے۔
تخریج الحدیث: