صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1002. (51) بَابُ قِيَامِ الِاثْنَيْنِ خَلْفَ الْإِمَامِ
دو مقتدی امام کے پیچھے کھڑے ہوں گے
حدیث نمبر: 1535
نا بُنْدَارٌ ، نا أَبُو بَكْرٍ يَعْنِي الْحَنَفِيَّ ، نا الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنِي شُرَحْبِيلُ وَهُوَ ابْنُ سَعْدٍ أَبُو سَعْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ:" قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْمَغْرِبَ، فَجِئْتُهُ فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ عَنْ يَسَارِهِ، فَنَهَانِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ، ثُمَّ جَاءَ صَاحِبٌ لِي، فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ، فَصَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُخَالِفًا بَيْنَ طَرَفَيْهِ"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز مغرب پڑھنے کے لئے کھڑے ہوئے، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے روکا اور اپنی دائیں جانب کھڑا کر لیا، پھر میرا ایک اور ساتھی آگیا تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صف بنالی۔ لہٰذا رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک ہی کپڑے میں نماز پڑھائی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کپڑے کے کناروں کو مخالف سمت میں ڈالا ہواتھا - (یعنی دایاں کنارہ بائیں جانب اور بایاں کنارہ دائیں جانب)
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف