صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ الْإِمَامَةِ فِي الصَّلَاةِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ مُخْتَصَرٌ مِنْ كِتَابِ الْمُسْنَدِ
کتاب المسند سے اختصار کے ساتھ نماز میں امامت اور اُس میں موجود سنّتوں کی کتاب
967. (16) بَابُ ذِكْرِ حَطِّ الْخَطَايَا وَرَفْعِ الدَّرَجَاتِ بِالْمَشْيِ إِلَى الصَّلَاةِ مُتَوَضِّيًا
نماز کے لئے با وضو ہوکر جانے سے گناہوں کی بخشش اور درجات کی بلندی کا بیان
حدیث نمبر: 1490
نَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، ح وَحَدَّثَنَا الدَّوْرَقِيُّ ، وَسَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، قَالا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، وَقَالَ الدَّوْرَقِيُّ، قَالَ: ثنا الأَعْمَشُ، ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، وَأَبُو مُوسَى ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، ح وَحَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ الْعَسْكَرِيُّ ، نَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ ذَكْوَانَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " صَلاةُ أَحَدِكُمْ فِي جَمَاعَةٍ تَزِيدُ عَلَى صَلاتِهِ وَحْدَهُ فِي بَيْتِهِ وَفِي سُوقِهِ بِبِضْعٍ وَعِشْرِينَ دَرَجَةً، وَذَلِكَ أَنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّلاةِ لا يُرِيدُ غَيْرَهَا، لَمْ يَخْطُ خُطْوَةً إِلا رَفَعَهُ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً، وَحَطَّ عَنْهُ بِهَا خَطِيئَةً" ، هَذَا حَدِيثُ بُنْدَارٍ، وَقَالَ أَبُو مُوسَى: أَوْ حَطَّ عَنْهُ، وَقَالَ بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، وَسَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ، وَالدَّوْرَقِيُّ: وَحَطَّ عَنْهُ، وَقَالَ الدَّوْرَقِيُّ: حَتَّى يَدْخُلَ الْمَسْجِدَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تم میں سے کسی شخص کی جماعت کے ساتھ نماز، اس کی اپنے گھر یا بازار میں اکیلے کی نماز سے پچیس سے زائد درجے فضیلت رکھتی ہے۔ اور یہ اس لئے کہ تم میں سے کوئی شخص جب وضو کرتا ہے تو بہترین وضو کرتا ہے۔ پھر وہ صرف نماز کے لئے گھر سے نکلتا ہے، وہ جو قدم بھی اُٹھاتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے بدلے اُس کا ایک درجہ بلند کرتا ہے، اور ایک گناہ معاف فرما دیتا ہے۔“ یہ بندار کی حدیث ہے ابوموسیٰ کی روایت میں ہے کہ ”یا اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ جناب بشر بن خالد، مسلم بن جنادہ اور الدورقی کی روایت میں ہے کہ ”اور اُس کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔“ کے الفاظ روایت کیے ہیں۔ جناب الدورقی کی روایت میں ہے کہ ”حتّیٰ کہ وہ مسجد میں داخل ہو جاتاہے۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري