صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ
عیدالفطر ، عیدالاضحٰی اور جو اُن میں جو ضروری سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
943. (710) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَتَى النِّسَاءَ بَعْدَ فَرَاغِهِ مِنَ الْخُطْبَةِ لِيَعِظَهُنَّ إِذِ النِّسَاءُ لَمْ يَسْمَعْنَ خُطْبَتَهُ وَمَوْعِظَتَهُ
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبے سے فارغ ہوکر عورتوں کے پاس انہیں وعظ و نصیحت کرنے کے لئے اس لئے تشریف لائے تھے کیونکہ عورتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ اور وعظ و نصیحت سن نہیں سکی تھیں
حدیث نمبر: 1461
قَالَ أَبُو بَكْرٍ فِي خَبَرِ أَيُّوبَ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ " فَرَأَى أَنَّهُ لَمْ يُسْمَعِ النِّسَاءَ، فَأَتَاهُنَّ، يُذَكِّرُهُنَّ وَوَعَظَهُنَّ" ، الْخَبَرَانِ صَحِيحَانِ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسِ، وَعَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ
امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت میں ہے کہ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خیال کیا کہ آپ عورتوں کو وعظ نہیں سنا سکے، اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُن کے پاس تشریف لائے اور اُنہیں وعظ و نصیت کی۔ یہ دونوں روایات جنہیں امام عطاء سیدنا جابر رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے ہیں، صحیح ہیں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري