صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ، الْفِطْرِ وَالْأَضْحَى، وَمَا يُحْتَاجُ فِيهِمَا مِنَ السُّنَنِ
عیدالفطر ، عیدالاضحٰی اور جو اُن میں جو ضروری سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
919. (686) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرُ لِلْعِلَّةِ الَّتِي كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخْرِجُ الْعَنَزَةَ إِلَى الْمُصَلَّى،
اس حدیث کا بیان جو وہ علت کا کرتی ہے جس بناء پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیزہ لیکر عیدگاہ جایا کرتے تھے
حدیث نمبر: 1435
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُزَيْرٍ الأَيْلِيُّ ، أَنَّ سَلامَةَ حَدَّثَنِي، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْمُصَلَّى فِي الأَضْحَى وَالْفِطْرِ خَرَجَ بِالْعَنَزَةِ بَيْنَ يَدَيْهِ حَتَّى تُرْكَزَ فِي الْمُصَلَّى فَيُصَلِّي إِلَيْهَا، وَذَلِكَ أَنَّ الْمُصَلَّى كَانَ فَضَاءً لَيْسَ فِيهِ شَيْءٌ مَبْنِيٌّ يَسْتَتِرُ بِهِ"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عید الضحیٰ والے دن ایک بر چھی ساتھ لیکر (عید گاہ میں) جاتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھاتے وقت اُسے اپنے سامنے گاڑ لیتے تھے۔ اور اُس کی طرف مُنہ کر کے نماز پڑھتے تھے۔ اس کا سبب یہ تھا کہ عیدگاہ میں کوئی عمارت نہیں تھی کہ جسے سُترہ بنا کر نماز پڑھی جائے۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف