صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ
نمازِ استسقاء اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
909. (676) بَابُ تَرْكِ الْإِمَامِ الْعَوْدَ لِلْخُرُوجِ لِصَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ ثَانِيًا إِذَا سُقُوا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ اسْتَسْقَوْا
امام کا دوسری مرتبہ نماز استسقاء کے لئے نہ نکلنے کا بیان جبکہ پہلی مرتبہ دعا کرنے کے بعد بارش نازل ہوچکی ہو
حدیث نمبر: 1424
نَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نَا أَبُو الْيَمَانِ ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، أَخْبَرَنِي عَبَّادُ بْنُ تَمِيمٍ ، أَنَّ عَمَّهُ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَهُ" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ بِالنَّاسِ إِلَى الْمُصَلَّى يَسْتَسْقِي لَهُمْ، فَقَامَ فَدَعَا قَائِمًا، ثُمَّ تَوَجَّهَ قِبَلَ الْقِبْلَةِ وَحَوَّلَ رِدَاءَهُ فَأُسْقُوا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَيْسَ فِي شَيْءٍ مِنَ الأَخْبَارِ أَعْلَمُهُ" فَأُسْقُوا" إِلا فِي خَبَرِ شُعَيْبِ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ
حضرت عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں جو صحابی ہیں، وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو لیکر عید گاہ کی طرف بارش کی دعا کرنے کے لئے گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر دعا کی پھر قبلہ رُخ ہوئے اور اپنی چادر کو اُلٹایا تو لوگوں کو بارش عطا کردی گئی۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ شعیب بن ابی حمزہ کی روایت کے سوا میرے علم کے مطابق کسی اور روایت میں”فاسقوا“ (انہیں بارش دے دی گئی) کے الفاظ نہیں ہیں۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري