صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
886. (653) بَابُ الدُّعَاءِ وَالرَّغْبَةِ إِلَى اللَّهِ فِي الْجُلُوسِ فِي آخِرِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ حَتَّى تَنْجَلِيَ الشَّمْسُ إِذَا لَمْ يَكُنْ قَدِ انْجَلَتْ قَبْلُ.
نماز کسوف کے آخر میں تشہد میں بیٹھ کر سورج روشن ہونے تک دعا کرنا اور اللہ تعالی کی طرف رغبت کا اظہار کرنا۔ جبکہ سورج اس سے پہلے (نماز کے دوران) روشن نہ ہوا ہو۔
حدیث نمبر: 1394
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ ، عَنْ رَجُلٍ يُدْعَى حَنَشًا ، عَنْ عَلِيٍّ ، ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، وَيُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، قَالا: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ ، نَا زُهَيْرٌ ، نَا الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ ، حَدَّثَنِي الْحَكَمُ ، عَنْ رَجُلٍ يُدْعَى حَنَشًا ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، وَهَذَا حَدِيثُ أَحْمَدَ، قَالَ: " كَسَفَتِ الشَّمْسُ فَصَلَّى عَلِيٌّ بِالنَّاسِ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَقَالا: قَامَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ، فَفَعَلَ كَفِعْلِهِ فِي الرَّكْعَةِ الأُولَى، ثُمَّ جَلَسَ يَدْعُو وَيَرْغَبُ حَتَّى انْكَشَفَتِ الشَّمْسُ" ، ثُمَّ حَدَّثَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ كَذَلِكَ يَفْعَلُهُ، قَالَ يُوسُفُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ كَذَلِكَ
حنش نامی آدمی کا بیان ہے کہ ایک دفعہ سورج کو گرہن لگا تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو گرہن کی نماز پڑھائی پھرآگے حدیث بیان کی۔ اُن دونوں نے کہا کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ دوسری رکعت میں کھڑے ہوئے تو جیسا پہلی رکعت میں کیا اسی طرح دوسری رکعت بھی پڑھی اور پھر آپ نے تشہد میں بیٹھ کر (اللہ تعالیٰ کی طرف) رغبت اور دعا شروع کر دی یہاں تک کہ سورج روشن ہوگیا پھر لوگوں کو بتایا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔ جناب یوسف کے الفاظ ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسی طرح کیا تھا۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف