صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ الْكُسُوفِ
نماز کسوف کے ابواب کا مجموعہ
873. (640) بَابُ الْأَمْرِ بِالدُّعَاءِ مَعَ الصَّلَاةِ عِنْدَ كُسُوفِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ
سورج اور چاند گرہن کے وقت دعا اور نماز پڑھنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1374
نَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ ، نَا يُونُسُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْكَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَقَامَ إِلَى الْمَسْجِدِ يَجُرُّ رِدَاءَهُ مِنَ الْعَجَلَةِ، وَلاثَ إِلَيْهِ النَّاسُ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَمَا تُصَلُّونَ، فَلَمَّا كُشِفَ عَنْهَا خَطَبَنَا، فَقَالَ:" إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِمَا عِبَادَهُ، وَإِنَّهُمَا لا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ مِنَ النَّاسِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ مِنْهُمَا شَيْئًا فَصَلُّوا، وَادْعُوا حَتَّى يَنْكَشِفَ مَا بِكُمْ"
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھے کہ سورج کو گرہن لگ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم جلدی کی وجہ سے اپنی چادر کو کھینچے ہوئے مسجد کی طرف تشریف لے گئے اور لوگ بھی آپ کے پاس جمع ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعات پڑھائیں جس طرح کہ تم نماز پڑھتے ہو، پھر جب سورج گرہن چھٹ گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا: ”بلاشبہ سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جن کے ساتھ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈراتا دھمکاتا ہے، اور لوگوں میں سے کسی کی موت کی وجہ سے انہیں گرہن نہیں لگتا، لہٰذا جب تم ان دونوں میں سے کسی کو گرہن لگا دیکھو تو نماز پڑھو اور دعا مانگو حتیٰ کہ تمہاری یہ مشکل دور ہو جائے۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري