Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ فَضَائِلِ الْمَسَاجِدِ وَبِنَائِهَا وَتَعْظِيمِهَا
مساجد کے فضائل ، ان کی تعمیر اور ان کی تعظیم و تکریم کے متعلق ابواب کا مجموعہ
840. (607) بَابُ صِفَةِ بِنَاءِ مَسْجِدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي كَانَ عَلَى عَهْدِهِ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعمیر کی کیفیت کا بیان
حدیث نمبر: 1324
أنا أنا أبو طاهر، نا أبو بكر، نا محمد بن يحيى، نا يعقوب بن إبراهيم بن سعد، ح وثنا علي بن سعيد النسوي، نا يعقوب، - يعني ابن إبراهيم، ثنا أبي، عن صالح، أخبرنا نافع، أن عبد الله أخبره: أن المسجد كان على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم مبنيا باللبن وسقفه الجريد وعمده خشب النخل، فلم يزد فيه أبو بكر شيئا وزاد فيه عمر، وبناه على بنيانه في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم باللبن والجريد، وأعاد عمده خشبا، ثم غيره عثمان، فزاد فيه زيادة كثيرة، وبنى جداره بالحجارة المنقوشة والقصة، وجعل عمده حجارة منقوشة، وسقفه بالساج . قال محمد بن يحيى: وعمده خشب النخل، ولم يذكر القصة.
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مسجد نبوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں اینٹوں سے بنی ہوئی تھی، اس کی چھت کھجور کی ٹہنیوں سے ڈالی گئی تھی اور اس کے ستون کھجور کی لکڑی کے تھے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے (اپنے عہد میں) اس میں کچھ اضافہ نہیں کیا۔ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس میں اضافہ (کرکے اسے کشادہ اور وسیع) کیا۔ اور اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک کی بنیادوں پر اینٹوں اور کھجور کی شاخوں سے تعمیر کیا اور اس کے ستون لکڑی سے دوبارہ بنوائے پھر سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے اس میں تبدیلی کی اور کافی اضافہ کیا۔ اُنہوں نے اس کی دیواریں منقّش پتھروں اور چونے سے بنوائیں، اور اس کے ستون بھی منقّش پتھروں سے تعمیر کرائے، اور اس کی چھت ساگوان کی عمدہ لکڑی سے ڈالی۔ محمد بن یحییٰ کی روایت میں الفاظ اس طرح ہیں کہ اور اس کے ستون کھجور کی لکڑی کے بنوائے۔ اور اُنہوں نے چونے کا ذ کر نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري