صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ الْأَوْقَاتِ الَّتِي يُنْهَى عَنْ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ فِيهِنَّ
ان اوقات کے ابواب کا مجموعہ جن میں نفل نماز پڑھنا منع ہے
812. (579) بَابُ إِبَاحَةِ الصَّلَاةِ عِنْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ
غروب آفتاب کے وقت اور نماز مغرب سے پہلے نفل نماز پڑھنا جائز ہے
حدیث نمبر: 1288
نَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَامِرٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ:" إِنْ كَانَ الْمُؤَذِّنُ إِذَا أَذَّنَ قَامَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ يُصَلُّونَ حَتَّى يَخْرُجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُمْ كَذَلِكَ يُصَلُّونَ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ، وَلَمْ يَكُنْ بَيْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ شَيْءٌ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: يُرِيدُ شَيْئًا كَثِيرًا
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب موذن اذان دے دیتا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام جلدی جلدی ستونوں کو سُترہ بنا کر نماز پڑھنا شروع کر دیتے حتیٰ کہ رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے اور وہ اسی طرح مغرب سے پہلے دو رکعات پڑھ رہے ہوتے۔ اور اذان اور اقامت کے درمیان کچھ (زیادہ) وقفہ نہیں ہوتا تھا۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کا مطلب ہے کہ زیادہ طویل وقفہ نہیں ہوتا تھا۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري