صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ الْأَوْقَاتِ الَّتِي يُنْهَى عَنْ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ فِيهِنَّ
ان اوقات کے ابواب کا مجموعہ جن میں نفل نماز پڑھنا منع ہے
812. (579) بَابُ إِبَاحَةِ الصَّلَاةِ عِنْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ
غروب آفتاب کے وقت اور نماز مغرب سے پہلے نفل نماز پڑھنا جائز ہے
حدیث نمبر: 1287
نَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، نَا ابْنُ مُبَارَكٍ ، عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ ، ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، نَا الْجُرَيْرِيُّ ، وَكَهْمَسٌ، ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، نَا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ الْعَطَّارُ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ ، ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمٌ يَعْنِي ابْنَ أَخْضَرَ ، حَدَّثَنَا كَهْمَسٌ جَمِيعًا، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلاةٌ، بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلاةٌ"، ثُمَّ قَالَ فِي الثَّالِثَةِ:" لِمَنْ شَاءَ" هَذَا حَدِيثُ أَبِي كُرَيْبٍ، وَأَحْمَدَ بْنِ عَبْدَةَ، زَادَ أَبُو كُرَيْبٍ: فَكَانَ ابْنُ بُرَيْدَةَ يُصَلِّي قَبْلَ الْمَغْرِبِ رَكْعَتَيْنِ
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر دو اذانوں کے درمیان نماز ہے۔ ہر دو اذانوں (اذان اور اقامت) کے درمیان (نفل) نماز ہے۔“ پھر تیسری مرتبہ فرمایا: ”جو پڑھنا چاہے، (وہ پڑھ لے)“ یہ ابوکریب اور احمد بن عبدہ کی حدیث ہے۔ ابوکریب نے یہ الفاظ زیادہ بیان کئے ہیں کہ لہٰذا حضرت عبداللہ بن بریدہ نماز مغرب سے پہلے دور رکعت پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري