صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ فِي السَّفَرِ
سفر میں نفل نماز پڑھنے کے متعلق ابواب کا مجموعہ
795. (562) بَابُ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ فِي السَّفَرِ قَبْلَ صَلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ
سفر میں فرض نماز سے پہلے نفل نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1256
وَحَدَّثَنَاهُ بُنْدَارٌ ، نَا عُثْمَانُ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ ، نَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنْ عُثْمَانَ ابْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُرَاقَةَ ، أَنَّهُ رَأَى حَفْصَ بْنَ عَاصِمٍ يُسَبِّحُ فِي السَّفَرِ وَمَعَهُمْ فِي ذَلِكَ السَّفَرِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، فَقِيلَ: إِنَّ خَالَكَ يَنْهَى عَنْ هَذَا، فَسَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لا يَصْنَعُ ذَلِكَ" لا يُصَلِّي قَبْلَ الصَّلاةِ وَلا بَعْدَهَا" ، قُلْتُ: أُصَلِّي بِاللَّيْلِ؟ فَقَالَ:" صَلِّ بِاللَّيْلِ مَا بَدَا لَكَ"
عثمان بن عبداللہ بن سراقہ سے مروی ہے کہ اُنہوں نے جناب حفص بن عاصم کو سفر میں نفل نماز پڑھتے دیکھا اور اس سفر میں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی اُن کے ساتھ تھے تو اُن سے کہا گیا کہ آپ کے ماموں (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) اس سے منع کرتے ہیں۔ چنانچہ میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے اس بارے میں پوچھا تو اُنہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ کام نہیں کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرض نماز سے پہلے اور بعد میں (نفل) نماز نہیں پڑھتے تھے۔ میں نے عرض کی کہ میں رات کو (نفل) نماز پڑھ سکتا ہوں؟ توانہوں نے فرمایا کہ رات کو جتنی چاہو (نفل) نماز پڑھ لو۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح