Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ التَّطَوُّعِ غَيْرَ مَا تَقَدَّمَ ذِكْرُنَا لَهَا
نفل نماز کے متعلق غیر مذکور احادیث کے ابواب کا مجموعہ
770. (537) بَابُ صَلَاةِ التَّرْغِيبِ وَالتَّرْهِيبِ
ترغیب وترہیب والی نماز کا بیان
حدیث نمبر: 1218
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، نَا الأَعْمَشُ ، عَنْ رَجَاءٍ الأَنْصَارِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَخَرَجْتُ مَعَهُ أَلْتَمِسُهُ، أَسْأَلُ كُلَّ مَنْ مَرَرْتُ بِهِ، فَيَقُولُ: مَرَّ قَبْلُ، حَتَّى مَرَرْتُ فَوَجَدْتُهُ يُصَلِّي، فَانْتَظَرْتُهُ حَتَّى انْصَرَفَ، وَقَدْ أَطَالَ الصَّلاةَ، فَقُلْتُ: لَقَدْ رَأَيْتُكَ طَوَّلْتَ تَطْوِيلا مَا رَأَيْتُكَ صَلَّيْتَهَا هَكَذَا قَالَ:" إِنِّي صَلَّيْتُ صَلاةَ رَغْبَةٍ وَرَهْبَةٍ، سَأَلْتُ اللَّهَ ثَلاثًا، فَأَعْطَانِي اثْنَتَيْنِ وَمَنَعَنِي وَاحِدَةً، سَأَلْتُهُ أَنْ لا يُهْلِكَ أُمَّتِي غَرَقًا فَأَعْطَانِيهَا، وَسَأَلْتُهُ أَنْ لا يُسَلِّطَ عَدُوًّا مِنْ غَيْرِهِمْ فَأَعْطَانِيهَا، وَسَأَلْتُهُ أَنْ لا يُلْقِيَ بَأْسَهُمْ بَيْنَهُمْ فَرَدَّ عَلَيَّ"
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے تو میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاش کرتے ہوئے باہر نکلا، میں جس شخص کے پاس سے بھی گزرتا، اُس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پو چھتا تو وہ جواب دیتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تھوڑی دیر پہلے گزرے ہیں۔ حتیٰ کہ میں ایک جگہ سے گزرنے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے پایا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار کیا حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز مکمّل کرلی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک طویل نماز ادا فرمائی۔ میں نے عرض کی کہ (اللہ کے رسول) میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بڑی طویل نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (پہلے کبھی) اس طرح نماز پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا - آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میں نے ترغیب و ترہیب والی نماز ادا کی ہے۔ میں نے اللہ تعالیٰ سے تین دعائیں مانگیں تو اُس نے میری دو دعائیں قبول کرلیں اور ایک قبول نہیں فرمائی۔ میں نے اُس سے دعا کی کہ وہ میری اُمّت کو غرق کرکے ہلاک نہ کرے تو میری یہ دعا قبول فرمالی، اور میں نے اُس سے سوال کیا کہ اُن پر اُن کے دشمن کو مسلط نہ کرنا تو اُس نے میری یہ دعا بھی قبول کرلی - اور میں نے یہ دعا مانگی کہ ان کی باہمی خانہ جنگی نہ ہو تو اُس نے میری یہ دعا رد کردی۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف