صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ التَّطَوُّعِ غَيْرَ مَا تَقَدَّمَ ذِكْرُنَا لَهَا
نفل نماز کے متعلق غیر مذکور احادیث کے ابواب کا مجموعہ
766. (533) بَابُ اسْتِحْبَابِ الصَّلَاةِ عِنْدَ الذَّنْبِ يُحْدِثُهُ الْمَرْءُ لِتَكُونَ تِلْكَ الصَّلَاةُ كَفَّارَةً لِمَا أَحْدَثَ مِنَ الذَّنْبِ
آدمی سے گناہ سرزد ہونے کے بعد نماز پڑھنا مستحب ہے تا کہ وہ نماز اس گناہ کا کفارہ بن جائے
حدیث نمبر: 1209
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ ، أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فَدَعَا بِلالا، فَقَالَ:" يَا بِلالُ! بِمَ سَبَقْتَنِي إِلَى الْجَنَّةِ، إِنِّي دَخَلْتُ الْبَارِحَةَ الْجَنَّةَ فَسَمِعْتُ خَشْخَشَتَكَ أَمَامِي"، فَقَالَ بِلالٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا أَذْنَبْتُ قَطُّ إِلا صَلَّيْتُ رَكْعَتَيْنِ، وَمَا أَصَابَنِي حَدَثٌ قَطُّ إِلا تَوَضَّأْتُ عِنْدَهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" بِهَذَا"
سیدنا بریدہ رضی اﷲ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک روز رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی تو سیدنا بلال رضی اﷲ عنہ کو بلا کر فرمایا: ”اے بلال، کس عمل کی وجہ سے تم جنّت میں مجھ سے سبقت لے گئے ہو؟ بیشک میں گزشتہ رات جنّت میں داخل ہوا تو میں نے تمہارے چلنے کی آواز اپنے آگے آگے سنی۔“ تو سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، میں نے جب بھی کوئی گناہ کیا تو میں نے دو رکعات ادا کیں، اور جب بھی میرا وضو ٹوٹ جاتا ہے تو میں اسی وقت وضو کر لیتا ہوں۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسی عمل کی وجہ سے (تم سبقت لے گئے ہو)۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح