صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ بِاللَّيْلِ
رات کی نفلی نماز ( تہجّد ) کے ابواب کا مجموعہ
750. (517) بَابُ الْأَمْرِ بِالِاقْتِصَادِ فِي صَلَاةِ التَّطَوُّعِ وَكَرَاهَةِ الْحَمْلِ عَلَى النَّفْسِ مَا لَا تُطِيقُهُ مِنَ التَّطَوُّعِ
نفلی نماز میں میانہ روی اور اعتدال اختیار کرنے کے حُکم کا بیان، اور نفس پر اُس کی طاقت سے زیادہ نفلی عبادت کا بوجھ ڈالنا نا پسندیدہ ہے
حدیث نمبر: 1177
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، نَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى ، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " إِذَا صَلَّى صَلاةً أَحَبَّ أَنْ يُدَاوِمَ عَلَيْهَا، وَلا أَعْلَمُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ الْقُرْآنَ كُلُّهُ فِي لَيْلَةٍ، وَلا قَامَ حَتَّى الصَّبَّاحِ، وَلا صَامَ شَهْرًا كَامِلا غَيْرَ رَمَضَانَ" . فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَحَدَّثْتُهُ بِحَدِيثِهَا، فَقَالَ: صَدَقَتْ، أَمَّا أَنِّي لَوْ كُنْتُ أَدْخُلُ عَلَيْهَا لأَتَيْتُهَا حَتَّى تُشَافِهَنِي بِهِ مُشَافَهَةً
جناب سعد بن ہشام روایت کر تے ہیں کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کر تی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی نفل نماز پڑھتے تو اسے باقاعدگی سے پڑھنا پسند فرماتے۔ اور مجھے نہیں معلوم کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رات میں پورا قرآن مجید تلاوت کیا ہو اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح تک تہجّد ادا کی ہے۔ اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کے سوا کسی مہینے کے پورے روزے رکھے ہیں۔ پھر میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس حاضر ہوا، اور اُنہیں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث بیان کی، تو اُنہوں نے فرمایا کہ اُنہوں نے سچ فرمایا ہے۔ خبردار، اگر میں اُن کی خدمت میں حاضری دیتا ہوتا تو میں اُن کی خدمت میں حاضر ہو کر اُن سے براہ راست یہ حدیث سنتا ـ
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔