صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ بِاللَّيْلِ
رات کی نفلی نماز ( تہجّد ) کے ابواب کا مجموعہ
748. (515) بَابُ ذِكْرِ النَّاوِي قِيَامَ اللَّيْلِ فَيَغْلِبُهُ النَّوْمُ عَلَى قِيَامِ اللَّيْلِ
نماز تہجّد کی نیت کرنے والے کا بیان، جب اس پر نیند غالب آجائے اور وہ نماز تہجّد ادا نہ کرسکے
حدیث نمبر: 1174
حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَبْدَةَ بْنِ أَبِي لُبَابَةَ ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ ، أَوْ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ ، شَكَّ عَبْدَةُ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ، أَوْ عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: " مَا مِنْ رَجُلٍ تَكُونُ لَهُ سَاعَةٌ مِنَ اللَّيْلِ يَقُومُهَا فَيَنَامُ عَنْهَا إِلا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ أَجْرَ صَلاتِهِ، وَكَانَ نَوْمُهُ عَلَيْهِ صَدَقَةً تَصَدَّقَ بِهَا عَلَيْهِ" . وَعَبْدَةُ رَحِمَهُ اللَّهُ قَدْ بَيَّنَ الْعِلَّةَ الَّتِي شَكَّ فِي هَذَا الإِسْنَادِ، أَسَمِعَهُ مِنْ زِرٍّ أَوْ مِنْ سُوَيْدٍ، فَذَكَرَ أَنَّهُمَا كَانَا اجْتَمَعَا فِي مَوْضِعٍ فَحَدَّثَ أَحَدُهُمَا بِهَذَا الْحَدِيثِ، فَشَكَّ مَنِ الْمُحَدِّثُ مِنْهُمَا، وَمَنِ الْمُحَدِّثُ عَنْهُ
عبدۃ بن ابی لبابہ جناب زربن حُبیش یا سوید بن غفلہ سے سیدنا ابودرداء یا سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہما کی حدیث بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نے فرمایا کہ جو شخص رات کے کسی حصّے میں نماز باقاعدگی سے پڑھتا ہو، پھر اس سے سویا رہ گیا تو اللہ تعالیٰ اُس کے لئے اس نماز کا اجر لکھ دیتا ہے، اور اُس کی نیند اللہ تعالیٰ کا اُس پر صدقہ ہوگا۔“ جناب عبدہ رحمه الله نے اس حدیث کی سند کی علت بیان کر دی ہے جس میں انہیں شک ہے کہ یہ حدیث اُنہوں نے زر سے سنی ہے یا سوید سے؟ اُنہوں نے بتایا ہے کہ یہ دونوں اساتذہ کرام ایک جگہ اکٹھے تھے تو اُن میں سے کسی ایک نے یہ حدیث بیان کی، پھر انہیں حدیث بیان کرنے والے اور حدیث سننے والے میں شک ہو گیا (کہ وہ کون ہے)۔
تخریج الحدیث: رجاله ثقات