Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ
نماز فجر سے پہلے کی دو رکعات ( سنّت ) اور ان میں مذکورہ سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
699. (466) بَابٌ الْأَمْرُ بِالرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ أَمْرُ نَدْبٍ وَاسْتِحْبَابٍ لَا أَمْرُ فَرِيضَةٍ وَإِيجَابٍ
اس بات کا بیان کہ نماز فجر سے پہلے دو رکعات ادا کرنے کا حُکم مندوب اور مستحب ہے فرض و واجب کرنے کے لئے نہیں
حدیث نمبر: 1110
نَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نَا مَرْحُومٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: كُنْتُ بَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ أَعْرَابِيٍّ لَيْلَةً، فَقَالَ الأَعْرَابِيُّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ صَلاةُ اللَّيْلِ؟ فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَثْنَى مَثْنَى، فَإِذَا خَشِيتَ الصُّبْحَ فَاسْجُدْ سَجْدَةً، وَاسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ صَلاةِ الْغَدَاةِ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک رات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ایک اعرابی کے درمیان موجود تھا تو اعرابی نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، رات کی نماز کا طریقہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو رکعتیں ہیں۔ پھر جب تمہیں صبح ہو جانے کا ڈر لگے تو ایک رکعت (وتر) پڑھ لو۔ اور صبح کی نماز سے پہلے دو رکعت ادا کرلو۔

تخریج الحدیث: