Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ ذِكْرِ الْوِتْرِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
نمازِوتر اور اس میں سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
693. (460) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الصَّلَاةِ بَعْدَ الْوِتْرِ
وتر کے بعد نماز (نفل)) پڑھنے کی رخصت کا بیان
حدیث نمبر: 1102
نَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، نَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، نَا هِشَامٌ ، ح وَحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ:" كَانَ يُصَلِّي ثَلاثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً، يُصَلِّي ثَمَانِ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ يُوتِرُ، ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ قَامَ فَرَكَعَ، وَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ بَيْنَ النِّدَاءِ وَالإِقَامَةِ" هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ أَبِي مُوسَى. وَقَالَ الدَّوْرَقِيُّ فِي حَدِيثِهِ:" وَيُوتِرُ بِرَكْعَةٍ، فَإِذَا سَلَّمَ كَبَّرَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ جَالِسًا، وَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ بَيْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ مِنَ الْفَجْرِ"
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی کیفیت پوچھی تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیرہ رکعات پڑھتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم آٹھ رکعات نفل پڑھتے پھر وتر ادا کرتے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر دو رکعات ادا کرتے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرنے کا ارادہ کرتے تو کھڑے ہو کر رکوع کرتے، اور دو رکعات (صبح کی نماز کی) اذان اور اقامت کے درمیان پڑھتے۔ یہ ابوموسٰی کی حدیث کے الفاظ ہیں۔ جناب الدورقی نے اپنی حدیث میں یہ الفاظ بیان کیے، اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک رکعت وتر پڑھتے، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سلام پھیرتے، تو اللهُ أَكْبَرُ کہہ کر دو رکعات بیٹھے بیٹھے ادا کرتے، اور دو رکعات نماز فجر کی اذان اور اقامت کے درمیان ادا کرتے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم