صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ ذِكْرِ الْوِتْرِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
نمازِوتر اور اس میں سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
691. (458) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَوْتَرَ هَذِهِ اللَّيْلَةَ الَّتِي بَاتَ ابْنُ عَبَّاسٍ فِيهَا عِنْدَهُ بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ الَّذِي يَكُونُ بَعْدَ طُلُوعِهِ لَيْلٌ لَا نَهَارٌ،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ جو رات سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر گزاری تھی، اُس رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی فجر کے طلوع کے بعد وتر ادا کیے تھے، اس فجر کے بعد رات ہوتی ہے، دن نہیں
حدیث نمبر: 1099
حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، نَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى ، حَدَّثَنِي الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ " يَقْنُتُ فِي الْمَغْرِبِ وَالصُّبْحِ" ، نَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، نَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ أَنْبَأَهُ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى يُحَدِّثُ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ" يَقْنُتُ فِي الصُّبْحِ وَالْمَغْرِبِ". فَهَذَا هُوَ الصَّحِيحُ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لا عَلَى مَا رَوَاهُ الْعَلاءُ بْنُ صَالِحٍ. وَأَعْلَى خَبَرٍ يُحْفَظُ فِي الْقُنُوتِ فِي الْوِتْرِ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ فِي عَهْدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ مَوْقُوفًا، أَنَّهُمْ كَانُوا يَقْنُتُونَ بَعْدَ النِّصْفِ، يَعْنِي مِنْ رَمَضَانَ
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز مغرب اور نماز صبح میں قنوت کرتے تھے۔ امام شعبہ، عمرو بن مرہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ کہتے ہیں، میں نے ابن لیلیٰ کو سیدنا برا بن عازب رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صبح اور مغرب میں دعائے قنوت کرتے تھے - لہٰذا سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی بنی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی روایت کے یہ الفاظ صحیح ہیں - علاء بن صالح کی روایت کے الفاظ درست نہیں ہیں اور قنوت وتر کے متعلق اعلیٰ ترین روایت جو محفوظ و ثابت ہے وہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں سیدنا ابی کعب رضی اللہ عنہ سے موقوف بیان کی گئی ہے کہ وہ (صحابہ کرام) نصف رمضان المبارک کے بعد قنوت وتر کیا کر تے تھے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم