صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ ذِكْرِ الْوِتْرِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
نمازِوتر اور اس میں سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
680. (447) بَابُ إِبَاحَةِ الْوِتْرِ بِخَمْسِ رَكَعَاتٍ، وَصِفَةِ الْجُلُوسِ فِي الْوِتْرِ إِذَا أَوْتَرَ بِخَمْسِ رَكَعَاتٍ، وَهَذَا مِنَ اخْتِلَافِ الْمُبَاحِ
پانچ رکعات وتر پڑھنا جائز ہے، جب (نمازی) پانچ رکعات وتر ادا کرے گا تو (تشہد میں) بیٹھنے کی کیفیت کا بیان اور یہ جائز اختلاف کی قسم سے ہے
حدیث نمبر: 1076
نَا بُنْدَارٌ ، نَا يَحْيَى ، نَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ عَائِشَةَ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ" صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ ثَلاثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً كَانَ يُوتِرُ بِخَمْسِ سَجَدَاتٍ يَعْنِي رَكَعَاتٍ، لا يُسَلِّمُ فِيهِنَّ، فَيَجْلِسُ فِي الآخِرَةِ، ثُمَّ يُسَلِّمُ" هَذَا حَدِيثُ أَبِي أُسَامَةَ وَقَالَ بُنْدَارٌ: وَيُوتِرُ مِنْهُنَّ بِخَمْسٍ، وَلا يُسَلِّمُ إِلا فِي آخِرِهِنَّ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو تیرہ رکعات نماز پڑھتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پانچ رکعات وتر پڑھتے، ان کے درمیان میں سلام نہیں پھیرتے تھے، آخری رکعت میں (تشہد) کے لئے بیٹھتے، پھر سلام پھیرتے۔ یہ ابواسامہ کی حدیث ہے۔ جناب بندار کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے پانچ رکعات وتر ادا کرتے، اور آخری رکعت میں سلام پھیرتے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم