صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں بُھول چُوک کے ابواب کا مجموعہ
665. (422) بَابُ التَّسْلِيمِ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ سَاهِيًا فِي الظُّهْرِ أَوِ الْعَصْرِ أَوِ الْعِشَاءِ
نماز ظہر، عصر اور عشاء میں دو رکعتوں کے بعد بھول کر سلام پھیرنے کا بیان،
حدیث نمبر: 1034
نَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ الْهَمْدَانِيُّ ، وَبِشْرُ بْنُ خَالِدٍ الْعَسْكَرِيُّ ، وَهَذَا حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَلاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى، فَسَهَا، فَسَلَّمَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ، فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ: أَقَصُرَتِ الصَّلاةُ أَمْ نَسِيتَ؟ فَقَالَ:" مَا قَصُرَتِ الصَّلاةُ وَمَا نَسِيتُ"، فَقَالَ:" أَكَمَا يَقُولُ ذُو الْيَدَيْنِ؟" فَقَامَ فَصَلَّى ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا خَبَرٌ مَا رَوَاهُ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ غَيْرُ أَبِي كُرَيْبٍ وَهَذَا يَعْنِي بِشْرَ بْنَ خَالِدٍ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی اور بھول گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتوں کے بعد سلام پھیر دیا۔ ذوالیدین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا، کیا نماز کم ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھول گئے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہ نماز کم ہوئی ہے اور نہ میں بھولا ہوں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (صحابہ کرام سے) پوچھا: ”کیا ایسے ہی ہوا ہے جیسے ذوالیدین کہہ رہا ہے؟“ (صحابہ کرام نے عرض کی کہ جی ہاں) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور (باقی) نماز پڑھی پھر دو سجدے کیے۔ امام ابوبکر رحمه الله کہتے ہیں کہ یہ روایت ابواسامہ سے صرف ابوکریب اور بشر بن خالد ہی بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف