صحيح ابن خزيمه
بیماری اور عذر کے وقت فرض نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
636. (403) بَابُ النَّائِمِ عَنِ الصَّلَاةِ وَالنَّاسِي لَهَا يَسْتَيْقِظُ أَوْ يَذْكُرُهَا فِي غَيْرِ وَقْتِ الصَّلَاةِ
نماز سے سوئے رہ جانے والے یا اُسے بھولنے والے کا بیان جو نماز کے وقت کے بعد بیدار ہو اور اُسے نماز یاد آئے تو وہ کیا کرے؟
حدیث نمبر: 989
نَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، قَالَ: ذَكَرُوا تَفْرِيطَهُمْ فِي النَّوْمِ، فَقَالَ: نَامُوا، حَتَّى إِذَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ، إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِي الْيَقَظَةِ، فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُكُمْ صَلاةً فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَكَرَهَا، وَلِوَقْتِهَا مِنَ الْغَدِ" . قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَبَاحٍ: فَسَمِعَنِي عِمْرَانُ وَأَنَا أُحَدِّثُ الْحَدِيثَ، فَقَالَ: يَا فَتَى، انْظُرْ كَيْفَ تُحَدِّثُ، فَإِنِّي شَاهِدٌ الْحَدِيثَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَا أَنْكَرَ مِنْ حَدِيثِهِ شَيْئًا
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ لوگوں نے نیند کی وجہ سے کوتاہی کا تذکرہ کیا تو اُنہوں نے فرمایا ” صحابہ کرام سوتے رہے حتیٰ کہ سورج طلوع ہوگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیند میں کوتاہی نہیں ہے بیشک کوتاہی بیداری کی حالت میں ہے۔ لہٰذا جب تم میں سے کوئی شخص نماز سے سو جائے یا رہ جائے تو وہ اسے یاد آنے پر اور اگلے دن اس کے وقت میں پڑھ لے۔“ جناب عبداللہ بن رباح کہتے ہیں کہ سیدنا عمران رضی اللہ عنہ نے مجھے یہ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا تو فرمایا کہ اے نوجوان، غوروفکر سے حدیث بیان کرو، کیونکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھا۔ لیکن اُنہوں نے اس حدیث سے کسی چیز کی تردید نہ کی۔
تخریج الحدیث: