Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ
سفر میں فرض نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
621. (388) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَرِ فِي الْمَطَرِ
حضر میں بارش کی وجہ سے دو نمازوں کو جمع کرنے کی رخصت کا بیان
حدیث نمبر: 971
نَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ:" صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ ثَمَانِيًا، وَسَبْعًا جَمِيعًا، قُلْتُ: لِمَ فَعَلَ ذَلِكَ؟ قَالَ: أَرَادَ أَنْ لا يُحْرِجَ أُمَّتَهُ، قَالَ: وَهُوَ مُقِيمٌ مِنْ غَيْرِ سَفَرٍ، وَلا خَوْفٍ" . نَا الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِمِثْلِهِ. وَقَالَ: فِي غَيْرِ خَوْفٍ وَلا سَفَرٍ، وَقَالَ سَعِيدٌ: فَقُلْتُ لابْنِ عَبَّاسٍ: لِمَ فَعَلَ ذَلِكَ؟ قَالَ: أَرَادَ أَنْ لا يُحْرَجَ أَحَدٌ مِنْ أُمَّتِهِ، وَهَكَذَا حَدَّثَنَا بِهِ عَبْدُ الْجَبَّارِ مَرَّةً
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ منوّرہ میں آٹھ رکعات (ظہر و عصر) اور سات رکعات (مغرب و عشاء) جمع کر کے پڑھی ہیں۔ میں نے عرض کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے کیوں کیا۔ اُنہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمّت تنگی اور مشقّت میں نہ پڑھ جائے۔ حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ منوّرہ میں) قیام پذیر تھے، سفر اور خوف کی حالت میں نہیں تھے۔ جناب سفیان کی روایت میں بھی یہ الفاظ ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوف اور سفر کی حالت میں نہیں تھے۔ جناب سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح نمازوں کو جمع کیوں کیا؟ تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمّت کا کوئی شخص تنگی اور تکلیف محسوس نہ کرے ـ جناب عبدالجبار نے بھی ہمیں ایک مرتبہ اس طرح روایت بیان کی تھی ـ

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔