صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ
سفر میں فرض نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
618. (385) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْجَمْعِ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَبَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ وَإِنْ لَمْ يَجِدَّ بِالْمُسَافِرِ السَّيْرُ
ظہر اور عصر، مغرب اور عشاء کی نمازوں کی جمع کرکے ادا کرنے کی رخصت کا بیان، اگرچہ مسافر کو سفر کی جلدی نہ ہو
حدیث نمبر: 966
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، نَا قُرَّةُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، حَدَّثَنَا أَبُو الطُّفَيْلِ ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ ، قَالَ: " جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفْرَةٍ سَافَرَهَا، وَذَلِكَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ، فَجَمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ، وَبَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ" قَالَ: قُلْتُ: مَا حَمَلَهُ عَلَى ذَلِكَ؟ قَالَ: أَرَادَ أَنْ لا يُحْرِجَ أُمَّتَهُ . نَا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، نَا قُرَّةُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، بِمِثْلِ ذَلِكَ
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ تبوک کے سفر میں نمازیں جمع کرکے ادا کیں، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ظہر اور عصر، نماز مغرب اور عشاء کو جمع کر کے پڑھا ـ (جناب ابوالطفیل) کہتے ہیں کہ میں نے دریافت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے کیوں کیا؟ تو سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اُمّت کو تنگی اور مشقّت میں نہیں ڈالنا چاہتے تھے ـ
تخریج الحدیث: