صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ
سفر میں فرض نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
616. (383) بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ احْتَجَّ بِهِ بَعْضُ مَنْ خَالَفَ الْحِجَازِيِّينَ فِي إِزْمَاعِ الْمُسَافِرِ مَقَامَ أَرْبَعٍ أَنَّ لَهُ قَصْرَ الصَّلَاةِ
مسافر چار دن ک اقامت کا پختہ ارادہ کر لے تو وہ قصر کر سکتا ہے اس مسئلہ میں اہلِ حجاز علماء کے مخالفین کی دلیل کا بیان
حدیث نمبر: 957
كَذَلِكَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، نَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، قَالَ: قَالَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ : " قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُبْحَ رَابِعَةٍ مَضَتْ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ:" فَقَدِمَهَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُبْحَ رَابِعَةٍ مَضَتْ مِنْ ذِي الْحِجَّةَ، فَأَقَامَ بِمَكَّةَ أَرْبَعَةَ أَيَّامٍ، خَلا الْوَقْتِ الَّذِي كَانَ سَائِرًا فِيهِ مِنَ الْبَدْءِ الرَّابِعِ، إِلَى أَنْ قَدِمَهَا وَبَعْضُ يَوْمِ الْخَامِسِ مُزْمِعًا عَلَى هَذِهِ الإِقَامَةِ عِنْدَ قُدُومِهِ مَكَّةَ، فَأَقَامَ بَاقِي الرَّابِعِ وَالْخَامِسَ وَالسَّادِسَ وَالسَّابِعَ وَالثَّامِنَ إِلَى مُضِيِّ بَعْضِ النَّهَارِ، وَهُوَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ، ثُمَّ خَرَجَ مِنْ مَكَّةَ يَوْمَ التَّرْوِيَةِ فَصَلَّى الظُّهْرَ بِمِنًى
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم 4 ذوالحجہ صبح کے وقت مکّہ مکرّمہ تشریف لائے -“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم 4 ذوالحجہ کی صبح کو مکّہ مکرّمہ تشریف لائے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکّہ مکرّمہ میں چار دن قیام کیا، سوائے اس وقت کے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے 4 ذوالحجہ کو مکّہ مکرّمہ پہنچنے کے لئے چلتے ہوئے گزارا اور پانچ تاریخ کا کچھ حصّہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکّہ مکرّمہ پہنچ کر اقامت کا پختہ ارادہ کیا - چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار تاریخ کا بقیہ دن، پانچ، چھ، سات اور الترویہ، آٹھ تاریخ کا کچھ حصّہ قیام کیا - پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم یوم الترویہ (آٹھ تاریخ) کو مکّہ مکرّمہ سے روانہ ہو گئے اور ظہر کی نماز منیٰ میں پڑھی۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري