صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْفَرِيضَةِ فِي السَّفَرِ
سفر میں فرض نماز کی ادائیگی کے ابواب کا مجموعہ
616. (383) بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ احْتَجَّ بِهِ بَعْضُ مَنْ خَالَفَ الْحِجَازِيِّينَ فِي إِزْمَاعِ الْمُسَافِرِ مَقَامَ أَرْبَعٍ أَنَّ لَهُ قَصْرَ الصَّلَاةِ
مسافر چار دن ک اقامت کا پختہ ارادہ کر لے تو وہ قصر کر سکتا ہے اس مسئلہ میں اہلِ حجاز علماء کے مخالفین کی دلیل کا بیان
حدیث نمبر: 956
نَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ ، عَنْ يَحْيَى ، ح وَحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ ، ح وَثَنَاهُ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ ، نَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، وَبِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، قَالا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ ، ح وَثناهُ الصَّنْعَانِيُّ ، نَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، نَا يَحْيَى ، قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، عَنْ قَصْرِ الصَّلاةِ، فَقَالَ:" سَافَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ نُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ حَتَّى رَجَعْنَا، فَسَأَلْتُهُ هَلْ أَقَامَ بِمَكَّةَ؟ قَالَ: نَعَمْ، أَقَامَ بِهَا عَشْرًا" . هَذَا حَدِيثُ الدَّوْرَقِيِّ. وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ، قَالَ: كَانَ يُصَلِّي بِنَا رَكْعَتَيْنِ. وَقَالَ أَحْمَدُ، وَعَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ: عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَقُولا: سَأَلْتُ أَنَسًا. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَسْتُ أَحْفَظُ فِي شَيْءٍ مِنْ أَخْبَارِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ أَزْمَعَ فِي شَيْءٍ مِنْ أَسْفَارِهِ عَلَى إِقَامَةِ أَيَّامٍ مَعْلُومَةٍ غَيْرَ هَذِهِ السَّفْرَةِ الَّتِي قَدِمَ فِيهَا مَكَّةَ لِحَجَّةِ الْوَدَاعِ، فَإِنَّهُ قَدِمَهَا مُزْمِعًا عَلَى الْحَجِّ، فَقَدِمَ مَكَّةَ صُبْحَ رَابِعَةٍ مَضَتْ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ
جناب یحییٰ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے نماز قصر کرنے کے بارے میں سوال کیا تو اُنہوں نے فرمایا کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ منوّرہ سے لیکر مکّہ مکرّمہ تک سفر کیا (اس دوران) ہم دو دو رکعت پڑھتے رہے حتیٰ کہ ہم واپس (مدینہ منورہ) آگئے۔ میں نے اُن سے پوچھا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکّہ مکرّمہ میں قیام کیا تھا؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکّہ مکرّمہ میں دس دن ٹھہرے تھے۔ یہ دورقی کی حدیث کے الفاظ ہیں۔ جناب احمد بن عبدہ کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں دو رکعت پڑھاتے رہے۔ جناب احمد اور عمرو بن علی نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا تو کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے۔ دونوں نے یہ نہیں کہا کہ میں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے سوال کیا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں کوئی ایسی حدیث یاد نہیں کہ جس میں یہ ذکر ہو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی سفر میں معین مدت تک اقامت کا پختہ ارادہ کیا ہو، سوائے اس ایک سفر کے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم حجتہ الوداع کے لئے مکّہ مکرّمہ آئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکّہ مکرّمہ حج کا پختہ ارادہ لیکر تشریف لائے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکّہ مکرّمہ 4 ذوالحجہ کی صبح کو پہنچے تھے۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري