صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْكَلَامِ الْمُبَاحِ فِي الصَّلَاةِ وَالدُّعَاءِ وَالذِّكْرِ، وَمَسْأَلَةِ الرَّبِّ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا يُضَاهِي هَذَا وَيُقَارِبُهُ
نماز میں جائز گفتگو ، دعا ، ذکر اور رب عزوجل سے مانگنے اور اس سے مشابہ اور اس جیسے ابواب کا مجموعہ ۔
541. (299) بَابُ إِبَاحَةِ التَّسْبِيحِ وَالتَّحْمِيدِ وَالتَّكْبِيرِ فِي الصَّلَاةِ عِنْدَ إِرَادَةِ الْمَرْءِ مَسْأَلَةَ حَاجَةٍ يَسْأَلُهَا رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا يُرْجَى فِي ذَلِكَ مِنَ الِاسْتِجَابَةِ
نماز میں نمازی کا اپنے رب تعالیٰ سے اپنی حاجت و ضرورت کا سوال مانگتے وقت تسبیح، تمحید اور تکبیر کے جواز اس سے دعا کی قبولیت کی امید کا بیان۔
حدیث نمبر: 850
نَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ الْيَمَامِيُّ ، وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَمَّارٍ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: جَاءَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، عَلِّمْنِي كَلِمَاتٍ أَدْعُو بِهِنَّ فِي صَلاتِي قَالَ:" سَبِّحِي اللَّهَ عَشْرًا، وَاحْمَدِيهِ عَشْرًا، وَكَبِّرِيهِ عَشْرًا، ثُمَّ سَلِيهِ حَاجَتَكِ، يُقَلْ: نَعَمْ، نَعَمْ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدہ اُم سلیم رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، مجھے کچھ کلمات سکھا دیں جو میں اپنی نماز میں بطور دعا پڑھوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دس مرتبہ «سُبْحَانَ اللَٰه» دس مرتبہ «الحَمْدُ لِلَٰه» اور دس دفعہ «اللهُ أَكْبَرُ» پڑھ لیا کرو، پھر اپنی حاجت و ضرورت کا سوال کرو تو وہ فرمائے گا کہ ہاں، ہاں (تمہاری دعا و التجا قبول ہے۔)
تخریج الحدیث: اسناده حسن