صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي
نمازی کے سُترہ کے ابواب کا مجموعہ
529.
جناب محمد بن کعب کی اس حدیث ”سوئے ہوئے شخص اور گفتگو کرنے والوں کے پیچھے نماز مت پڑھو“ کے ضعیف ہونے کا بیان اور اس روایت کا کسی بھی قابل حجت راوی نے بیان نہیں کیا۔
حدیث نمبر: 823
نَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ " يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ وَأَنَا نَائِمَةٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ، فَإِذَا كَانَ الْوِتْرُ أَيْقَظَنِي" . حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادٌ ، قَالَ: قَالَ أَيُّوبُ ، عَنْ هِشَامٍ ، قَالَتْ:" مُعْتَرِضَةٌ كَاعْتِرَاضِ الْجِنَازَةِ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز پڑھتے تھے جبکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور قبلہ کے درمیان سوئی ہوتی تھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب وتر پڑھتے تو مجھے بیدار کر دیتے۔ جناب احمد بن عبدہ کی روایت میں ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ (اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اور قبلہ کے درمیان) جنازے کی طرح لیٹی ہوتی تھی۔
تخریج الحدیث: صحيح بخاري