صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي
نمازی کے سُترہ کے ابواب کا مجموعہ
518.
ایک مجمل غیر مفسر روایت کے ساتھ سُترے کی اس مقدار کا بیان جس کے ساتھ نماز میں سُترہ بنانا کافی ہوجائے۔
حدیث نمبر: 805
نَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ الطَّنَافِسِيُّ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كُنَّا نُصَلِّي وَالدَّوَابُّ تَمُرُّ بَيْنَ أَيْدِينَا، فَسَأَلْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" مِثْلُ آخِرَةِ الرَّحْلِ تَكُونُ بَيْنَ يَدَيْ أَحَدِكُمْ، وَلا يَضُرُّ مَا مَرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ"
حضرت طلحہ بن موسیٰ رحمه الله اپنے والد گرامی سے روایت کرتے ہیں، وہ فرماتے ہیں کہ ہم اس حال میں نماز پڑھا کرتے تھے کہ چوپائے ہمارے سامنے سے گزرتے رہتے تو ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہ مسئلہ) پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(جب) تم میں سے کسی شخص کے سامنے کجاوے کی پچھلی لکڑی کے برابر سُترہ ہو تو اس کے آگے سے گزرنے والی (چیز) نقصان نہیں دے گی۔“
تخریج الحدیث: صحيح مسلم