صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْمَوَاضِعِ الَّتِي تَجُوزُ الصَّلَاةُ عَلَيْهَا، وَالْمَوَاضِعِ الَّتِي زُجِرَ عَنِ الصَّلَاةِ عَلَيْهَا
وہ مقامات جن پر نماز پڑھنا جائز ہے اور وہ مقامات جن پر نماز پڑھنے سے روکا گیا ہے ، کے ابواب کا مجموعہ
508. بَابُ الزَّجْرِ عَنِ اتِّخَاذِ الْقُبُورِ مَسَاجِدَ
قبروں کو مساجد بنانے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 790
أنا بُنْدَارٌ ، وَيَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا يَحْيَى ، أنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، وَقَالَ بُنْدَارٌ، عَنْ هِشَامٍ، أَخْبَرَنِي أَبِي ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ، وَأَمَّ حَبِيبَةَ ذَكَرَتَا كَنِيسَةً رَأَيْنَهَا فِي الْحَبَشَةِ، فِيهَا تَصَاوِيرُ، فَذَكَرَتَا ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" أُولَئِكَ إِذَا كَانَ فِيهِمُ الرَّجُلُ الصَّالِحُ بَنَوْا عَلَى قَبْرِهِ مَسْجِدًا، وَصَوَّرُوا فِيهِ تِلْكَ الصُّوَرَ، أُولَئِكَ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سیدہ اُم سلمہ اور سیدہ اُم حبیبہ نے اُس گرجا گھر کا تذکرہ کیا جو اُنہوں نے حبشہ میں دیکھا تھا اور اُس میں تصاویر تھیں۔ اُن دونوں نے اُس کا ذکر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ایسے لوگ ہیں کہ جب اُن میں کوئی نیک آدمی ہوتا (اور وہ فوت ہو جاتا) تو وہ اُس کی قبر پر مسجد بنا لیتے، اور اُس میں یہ تصاویر بنا دیتے، یہی لوگ اللہ کے نزدیک بدترین مخلوق ہیں۔“
تخریج الحدیث: صحيح بخاري