صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ اللِّبَاسِ فِي الصَّلَاةِ
نماز میں لباس کے متعلق ابواب کا مجموعہ
491. (258) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرِ لِلَّفْظَةِ الْمُجْمَلَةِ الَّتِي ذَكَرْتُهَا،
اس مجمل روایت کی تفسیر کرنے والی روایت کا بیان جو میں نے بیان کی ہے
حدیث نمبر: 767
قَالَ: وَهُوَ مَا حَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ ، أَنَّهُ أَتَى جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ هُوَ وَنَفَرٌ قَدْ سَمَّاهُمْ، فَلَمَّا دَخَلْنَا عَلَيْهِ وَجَدْنَاهُ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُلْتَحِفًا بِهِ، قَدْ خَالَفَ بَيْنَ طَرَفَيْهِ، وَرِدَاؤُهُ قَرِيبٌ مِنْهُ، لَوْ تَنَاوَلَهُ أَبْلَغَهُ، قَالَ: فَلَمَّا سَلَّمَ، سَأَلْنَاهُ عَنْ صَلاتِهِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، فَقَالَ: أَفْعَلُ هَذَا لِيَرَانِي الْحَمْقَى أَمْثَالُكُمْ، فَيُفْشُو عَنْ جَابِرٍ رُخْصَةً رَخَّصَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنِّي خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ، فَجِئْتُهُ لَيْلَةً لِبَعْضِ أَمْرِي، فَوَجَدْتُهُ يُصَلِّي وَعَلَيَّ ثَوْبٌ وَاحِدٌ قَدِ اشْتَمَلْتُ بِهِ وَصَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِهِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ:" مَا السُّرَى يَا جَابِرُ؟" فَأَخْبَرْتُهُ بِحَاجَتِي، فَلَمَّا فَرَغْتُ، قَالَ:" يَا جَابِرُ، مَا هَذَا الاشْتِمَالُ الَّذِي رَأَيْتُ؟" فَقُلْتُ: كَانَ ثَوْبًا وَاحِدًا ضَيِّقًا، فَقَالَ: " إِذَا صَلَّيْتَ وَعَلَيْكَ ثَوْبٌ وَاحِدٌ، فَإِنْ كَانَ وَاسِعًا فَالْتَحِفْ بِهِ، وَإِنْ كَانَ ضَيِّقًا فَاتَّزِرْ بِهِ"
حضرت سعید بن الحارث رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ وہ ایک جماعت کے ساتھ، جن کے نام اُنہوں نے لیے تھے، سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوئے، جب ہم اُن کی خدمت میں پہنچے تو ہم نے اُنہیں ایک کپڑے میں لپٹے ہوئے، نماز پڑھتے ہوئے پایا، جس کے کناروں کو اُنہوں نے اُلٹا کیا ہوا تھا،، جبکہ (بالائی حصّے پر اوڑھنے والی) چادر اُن کے قریب ہی رکھی تھی۔ اگر آپ اُسے پکڑنا چاہتے تو پکڑ سکتے تھے۔ کہتے ہیں کہ پھر جب اُنہوں نے سلام پھیرا تو ہم نے ایک ہی کپڑے میں اُن کی نماز کے بارے میں سوال کیا۔ تو اُنہوں نے فرمایا، میں نے یہ کام اس لئے کیا ہے کہ تم جیسے نادان مجھے دیکھ لیں، تاکہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے ایک ایسی رخصت (لوگوں میں پھیل جائے اور عام ہو جائے جو رخصت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی تھی۔ بیشک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کسی سفر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ گیا۔ پس میں اپنے کسی کام کے لئے رات کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا جبکہ میرے اوپر ایک ہی کپڑا تھا۔ جسے میں نے لپیٹا ہوا تھا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں نماز پڑھی، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”جابر، رات کے وقت کیسے آنا ہوا؟“ تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی ضرورت و حاجت بتائی۔ پھر جب میں فارغ ہوا تو فرمایا: ”جابر، یہ چادر کیسے لپٹی ہوئی ہے جسے میں نے دیکھا ہے؟“ میں نے عرض کی (میں نے یہ اس لئے کیا ہے کیونکہ) کپڑا ایک ہی تھا اور تنگ تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم نماز پڑھو اور تمہارے جسم پر ایک ہی کپڑا ہو، اگر وہ کُھلا اور وسیع ہو تو اُسی کو لپیٹ لو اور اگر وہ تنگ ہو تو اُس کو تہبند بنا لو۔“
تخریج الحدیث: