Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
459. ‏(‏226‏)‏ بَابُ صِفَةِ وَضْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الرُّكْبَتَيْنِ فِي التَّشَهُّدِ وَتَحْرِيكِ السَّبَّابَةِ عِنْدَ الْإِشَارَةِ بِهَا‏.‏
تشہد میں دونوں ہاتھ دونوں گھٹنوں پر رکھنے اور سبانہ انگلی کو اشارہ کے وقت حرکت دینے کی کیفیت کا بیان
حدیث نمبر: 714
نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، نا عَاصِمُ بْنُ كُلَيْبٍ الْجَرْمِيُّ ، أَخْبَرَنِي أَبِي ، أَنَّ وَائِلَ بْنَ حُجْرٍ ، أَخْبَرَهُ، قَالَ: قُلْتُ: لأَنْظُرَنَّ إِلَى صَلاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ يُصَلِّي؟ قَالَ: فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ يُصَلِّي، فَكَبَّرَ، فَذَكَرَ بَعْضَ الْحَدِيثِ، وَقَالَ:" ثُمَّ قَعَدَ، فَافْتَرَشَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى، وَوَضَعَ كَفَّهُ الْيُسْرَى، عَلَى فَخِذِهِ وَرُكْبَتِهِ الْيُسْرَى، وَجَعَلَ حَدَّ مِرْفَقِهِ الأَيْمَنِ عَلَى فَخِذِهِ الْيُمْنَى، ثُمَّ قَبَضَ ثِنْتَيْنِ مِنْ أَصَابِعِهِ وَحَلَّقَ حَلْقَةً، ثُمَّ رَفَعَ إِصْبَعَهُ، فَرَأَيْتُهُ يُحَرِّكُهَا يَدْعُو بِهَا" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: لَيْسَ فِي شَيْءٍ مِنَ الأَخْبَارِ" يُحَرِّكُهَا" إِلا فِي هَذَا الْخَبَرِ زَائِدٌ ذِكْرُهُ
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے (‏‏‏‏اپنے دل میں) کہا کہ میں ضرور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو بغور دیکھوں گا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیسے نماز پڑھتے ہیں؟ تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (‏‏‏‏نماز شروع کرتے وقت) «‏‏‏‏اللهُ أَكْبَرُ» ‏‏‏‏ کہا پھر حدیث کا کچھ حصّہ بیان کیا۔ اور فرمایا کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا بایاں پاؤں بچھا لیا، اور اپنا بایاں ہاتھ اپنی بائیں ران اور بائیں گھٹنے پر رکھا، اور اپنی دائیں کہنی کے کنارے کو اپنی دائیں ران پر رکھا، پھر اپنی دو انگلیوں کو ملا لیا اور ایک حلقہ بنایا، پھر اپنی انگلی اُٹھائی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُسے حرکت دے رہے تھے اور اُس کے ساتھ دعا مانگ رہے تھے۔ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس روایت کے سوا کسی روایت میں یہ الفاظ بیان نہیں ہوئے، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے حرکت دے رہے تھے۔ یہ الفاظ زائد ذکر ہوئے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح