صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
442. (209) بَابُ الدُّعَاءِ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ.
دو سجدوں کے درمیان دعا مانگنے کا بیان
حدیث نمبر: 684
نا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، نا الْعَلاءُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ طَلْحَةَ بْنَ يَزِيدَ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، وَالأَعْمَشِ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ ، عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ الأَحْنَفِ ، عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ: " قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ يُصَلِّي، فَجِئْتُ فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ، فَافْتَتَحَ الْبَقَرَةَ، فَقُلْتُ: يُرِيدُ الْمِائَةَ، فَجَاوَزَهَا، فَقُلْتُ: يُرِيدُ الْمِائَتَيْنِ، فَجَاوَزَهَا، فَقُلْتُ: يُخْتِمُ، فَخَتَمَ ثُمَّ افْتَتَحَ النِّسَاءَ، فَقَرَأَهَا، ثُمَّ قَرَأَ آلَ عِمْرَانَ، ثُمَّ رَكَعَ قَرِيبًا مِمَّا قَرَأَ، ثُمَّ رَفَعَ، فَقَالَ:" سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ"، قَرِيبًا مِمَّا رَكَعَ، ثُمَّ سَجَدَ نَحْوًا مِمَّا رَفَعَ، ثُمَّ رَفَعَ فَقَالَ:" رَبِّ اغْفِرْ لِي" نَحْوًا مِمَّا سَجَدَ، ثُمَّ سَجَدَ نَحْوًا مِمَّا رَفَعَ، ثُمَّ قَامَ فِي الثَّانِيَةِ"، قَالَ الأَعْمَشُ: فَكَانَ لا يَمُرُّ بِآيَةِ تَخْوِيفٍ إِلا اسْتَعَاذَ أَوِ اسْتَجَارَ، وَلا آيَةِ رَحْمَةٍ إِلا سَأَلَ، وَلا آيَةِ يَعْنِي تَنْزِيهٍ إِلا سَبَّحَ
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر نماز پڑھنا شروع کی تو میں آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں کھڑا ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «سورۃ البقره» شروع کی تو میں نے دل (میں) کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو آیات تلاوت کریں گے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھ گئے، پھر میں نے سوچا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو سوآیات پڑھیں گے، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے بھی آگے بڑھ گئے، پھر میں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورت ختم کریں گے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورت ختم کر لی پھر «سورۃ النساء» شروع کر دی تو اُسے بھی مکمّل پڑھ لیا، پھر «سورۃ آل عمران» کی تلاوت فرمائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رُکوع کیا جو قراءت کے برابر تھا۔ پھر (رُکوع سے) سر اُٹھایا تو کہا «سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ» ”اللہ تعالیٰ نے سن لیا جس نے اس کی تعریف بیان کی، اے ہمارے رب تیرے ہی لیے تمام تعریفیں ہیں“ (پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے) تقریبا رُکوع (کی مقدار) کے برابر، پھر رُکوع سے اُٹھنے کے بعد قیام کے برابر سجدہ کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر اُٹھایا، تو یہ دعا پڑھی، «رَبِّ اغْفِرْ لِي» ”اے میرے رب میری بخشش فرما“ تقریبا سجدے کے برابر (آپ صلی اللہ علیہ وسلم دعا مانگتے رہے) پھر سجدے سے اُٹھ بیٹھنے کی مقدار کے برابر دوسرا سجدہ کیا، پھر دوسری رکعت کے لئے کھڑے ہوئے۔ اعمش کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی کسی ڈرانے والی آیت کی تلاوت کرتے تو اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگتے، اور جب کسی آیت رحمت کو پڑھتے تو اللہ تعالیٰ سے اُس کی رحمت کا سوال کرتے، اور جب کسی آیت تنزیہہ کی تلاوت کرتے تو اللہ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرتے۔
تخریج الحدیث: