صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
390. (157) بَابُ التَّقْدِيسِ فِي الرُّكُوعِ.
رکوع میں اللہ تعالیٰ کی تقدیس بیان کرنا
حدیث نمبر: 606
نا الصَّنْعَانِيُّ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: أَنْبَأَنِي قَتَادَةُ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ:" سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّ الْمَلائِكَةِ وَالرُّوحِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الاخْتِلافُ فِي الْقَوْلِ فِي الرُّكُوعِ مِنَ الاخْتِلافِ الْمُبَاحِ، فَجَائِزٌ لِلْمُصَلِّي، أَنْ يَقُولَ فِي رُكُوعِهِ كُلَّ مَا رُوِّينَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ: فِي رُكُوعِهِ
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رُکوع میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے، «سبُّوحٌ قُدُّوسٌ رَبُّ المَلاَئِكَةِ وَالرُّوحِ» ”(ہمارا رب) تمام عیوب سے پاک وبرتر ہے، وہ مقدس و اعلیٰ ہے فرشتوں اور جبرائیل کا رب ہے۔“ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ رُکوع میں پڑھی جانے والی دعاؤں کے متعلق یہ اختلاف جائز قسم سے ہے۔ اس لئے نمازی کے لئے جائز ہے کہ وہ اپنے رُکوع میں ہر وہ دعا پڑھ سکتا ہے جس کے بارے میں مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے اپنے رُکوع میں پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: صحيح مسلم